اسلام آباد (رپورٹ :،رانا مسعود حسین ) چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی مقدمات کی سماعت اور بنچوں کی تشکیل سے متعلق قائم تین رکنی کمیٹی کے اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نےʼʼ مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے ʼʼسے متعلق مقدمہ کے فیصلے کے خلاف مسلم لیگ ن کی جانب سے دائر نظرثانی کی درخواست کی سماعت مرکزی کیس کی سماعت کرنے والے 13ججوں کی دستیابی کی صورت میں موسم گرماکی تعطیلات کے بعد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے اختلافی نوٹ میں قراردیاہے کہ فریقین مقدمہ کو فیصلے کے خلاف نظرثانی کا حق آئین نے دیا ہے،اس لئے ججوں کے آرام اور آسانی کو نہیں بلکہ آئین کو ترجیح دینی چاہیے، اگر فوری طور پر نظرثانی کی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر نہ کی گئیں تو یہ درخواست گزاروں کے ساتھ نا انصافی کے مترادف ہو گا ،نظر ثانی کی درخواستوں کی سماعت کے لئے ضروری ہوتو موسم گرما کی تعطیلات بھی منسوخ ہوجانی چاہئیں،سپریم کورٹ کی جانب سے ہفتہ کے روز سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجز) ایکٹ 2023کے تحت قائم تین رکنی کمیٹی کے 18جولائی 2024کو منعقدہ 17ویں اجلاس کے منٹس جاری کر د یئےہیں ، ججز کمیٹی کی سیکرٹری نے بتایاکہ تین رکنی کمیٹی نے نظرثانی کی اپیل پر غور و خوض کے بعد جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے قراردیاکہ نظرثانی کی درخواستوں کی سماعت صرف وہی 13 جج کرسکتے ہیں جنہوں نے مرکزی کیس کی سماعت کی ہے ، جوکہ اس وقت موسم گرما کی تعطیلات پر ہیں۔