اسلام آباد (عمر چیمہ ) لاہور میں انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی ایک شخصیت کو بہلا پھسلا کر قید کرنے کے الزام میں 8ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ گرفتار ہونے والوں میں تین لڑکیاں بھی شامل ہیں۔ ایک پارٹی میں میزبانوں نے اس شخص کی قابل اعتراض تصاویر بنالیں۔ خواتین نے بعد میں اسے اپنی تحویل میں لے لیا اور تاوان کا مطالبہ کیا۔ اس کا اے ٹی ایم کارڈ بھی نقد رقم نکالنے کے لئے استعمال کیا جاتارہا۔ اغوا کا واقعہ 2-3 دن پہلے پیش آیا تھا اور اس شخص کو ہفتے کو بازیاب کرایا گیا تھا۔ اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ اغوا کاروں نے اسے رہا کیا یا پولیس نے اسے بازیاب کرایا۔ معلوم ہوا ہے کہ پولیس خواتین کی جانب سے بنائی گئی ویڈیو کو برآمد کرنے میں کامیاب رہی۔ تفصیلات سے واقف ایک ذریعہ نے بتایا کہ اس شخص کی طرف سے ایک شکایت درج کروائی گئی تھی جس میں اس نے تفصیلات کا ذکر کیا تھا۔ تاہم، اس نے اس کی رجسٹریشن کسی اور کے نام پر کرنے پر اصرار کیا اس لیے یہ رپورٹ درج ہونے تک معاملہ غیر نتیجہ خیز رہا کیونکہ پولیس معروضی شکایت کنندہ پر کارروائی کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار تھی۔ اس کے ساتھ ہی مشتبہ افراد کی حراست کی قانونی حیثیت بھی سوالات کی زد میں آ گئی ہے کہ پولیس کس قانون کے تحت انہیں اپنے پاس رکھ سکے گی۔