کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’نیا پاکستان شہزاداقبال کے ساتھ’’ میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف اسد قیصر نے کہا ہے کہ ہمیں عدالتوں سے اُمید ہے کہ جعلی نمائندوں سے نجات ملے گی،اگر ہمارا مینڈیٹ ہمیں واپس ملتا ہے ہم تیار ہیں اور یہ نہیں ملتا تو نئے الیکشن کی طرف جائیں گے،ادارے کا کام نہیں ہے کہ لوگوں کی وفاداریاں چینج کرے،ہم کسی شخص یا ادارے کے خلاف نہیں ہیں۔ ہم چاہتے ہیں ملک انارکی کی طرف نہ جائے۔ سینئر صحافی محمد مالک نے کہاکہ اگر معاملات حل نہیں ہوتے تو سیاسی چیزیں عدالت کے ذریعے کسی بھی طرف جاسکتی ہیں، صحافی منیب فاروق نے کہا کہ ملک کی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو یہ بات واضح ہے کہ جب تک اشارہ نہیں ہوگا یہ حکومت نہیں جائے گی، سینئر صحافی شہباز رانا نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کی بات آج نہیں ہوئی ہے اس پر دو سے تین ماہ سے مسلسل میڈیا رپورٹ کر رہا ہے۔ رہنما تحریک انصاف اسد قیصر نے کہا کہ ہمارا موقف ہمیشہ سے یہی رہا ہے کہ تمام ادارے آئین اور قانون کے اندر رہتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں نبھائے۔ پاک فوج ہماری فوج ہے ہم اپنے اداروں کو کمزور نہیں دیکھنا چاہتے۔ عمران خان یہی کہتے ہیں فوج اور ملک ہمارا ہے۔ ہم چاہتے ہیں جوڈیشری بھی آزاد ہو اور پارلیمنٹ مضبوط ہو۔الیکشن میں ایکسٹریم سطح پر دھاندلی ہوئی ہے ۔ اس وقت جو اداروں کے خلاف مہم چل رہی ہے اس کو حکومت تحریک انصاف سے جوڑتی ہے جبکہ مختلف لوگ اس ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں کہ تحریک انصاف اور اداروں میں دوریاں بڑھیں۔ ہمارے ساتھ الیکشن میں زیادتی ہوئی ہے جو حقیقت ہے اور سب جانتے ہیں وہ کس نے کی ہے۔ہم کسی شخص یا ادارے کے خلاف نہیں ہیں۔ ہم چاہتے ہیں ملک انارکی کی طرف نہ جائے پارا چنار میں فرقہ وارانہ لڑائی شروع ہوچکی ہے۔تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل بیٹھ کر سوچنا چاہیے کہ ملک کس طرف جارہا ہے ۔ ہمارے ایک ایم این اے چوہدری امتیاز کو اینٹی کرپشن نے اٹھالیا ہے۔ ادارے کے لوگ اینٹی کرپشن سے لے کر اسے مخصوص جگہ پر لے جاتے ہیں تشدد کیا جاتا ہے اور وفاداری تبدیل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔ بہت سے آفیسرز اس میں ملوث ہیں جن کے نام جانتا ہوں لیکن میں ان کا نام آج نہیں لینا چاہتا۔ کل اگرضرورت پڑی تو ان کے نام لوں گا۔