بیل تسینڈ ( نیوز ڈیسک)ہنگری کے قوم پرست وزیراعظم وکٹر اوربن نے یورپی یونین کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے طاقت کا توازن ایشیائی ممالک کی طرف ہونے کی پیش گوئی کردی اور کہا کہ پاکستان بھی چین کی طرح عالمی طاقتوں میں شامل ہوگا۔غیرملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربن نے رومانیا کے قریبی قصبے بیلے تسنیڈ میں نسل پرست ہنگری کے شہریوں کے ایک فیسٹیول میں خطاب کے دوران یورپی یونین کے اقدامات پر تنقید کی اور اپنی تقریر میں عالمی طاقت کا توازن مغرب سے ایشیا اور روس کی طرف منتقل ہونے کی پیش گوئی کی۔انہوں نے کہا کہ روس کی قیادت انتہائی چالاک ہے اور یوکرین کا یورپی یونین اور نیٹو کی رکنیت حاصل کرنے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔وکٹر اوربن نے کہا کہ اگلی کئی دہائیوں یا صدیوں میں ایشیا دنیا کی طاقت کا مرکز ہوگا، چین، بھارت، پاکستان اور انڈونیشیا مستقبل میں دنیا کی بڑی طاقتیں ہوں گی۔ہنگری کے وزیراعظم نے عالمی طاقت کے مراکز کی تبدیلی کے حوالے سے کہا کہ ایک تبدیلی آرہی ہے جو 500سال سے نہیں دیکھی گئی ہے اور درحقیت ہم ورلڈ آرڈر کی تبدیلی کا سامنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم مغرب والوں نے روس کو اس بلاک میں دھکیل دیا ہے اور تمام یورپ آج امریکہ کی جمہوریت پسند خارجہ پالیسی کی غیرمشروط پیروی کر رہا ہے یہاں تک اس کی وجہ سے اپنا نقصان ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کو سیاسی پروجیکٹ کی شناخت تبدیل کرکے معاشی اور دفاعی پروجیکٹ بننا چاہیے، عالمی امور پر مغرب کی کمزریوں کے برعکس روس کی پوزیشن عقلیت پسند اور مغربی پابندیوں کے جواب میں معاشی حوالے سے لچک کا مظاہرہ کیا۔خیال رہے کہ ہنگری اس وقت یورپی یونین کی صدارت کر رہا ہے لیکن انہوں نے یونین کے دیگر ممالک سے اختلاف کرتے ہوئے چین اور روس سے بہتر تعلقات پر زور دیا۔امریکی صدارتی انتخاب سے متعلق بات کرتے ہوئے بظاہر ٹرمپ کی حمایت میں انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی انتخابی مہم کا مقصد امریکی عوام کو پوسٹ نیشنلسٹ لبرل اسٹیٹ سے نیشن اسٹیٹ بنانا ہے اور وہ روایتی سوچ کو تبدیل کرنا چاہتا ہے اسی لیے ان کو انتخابی مہم سے ناقابل فہم انداز میں روکا جا رہا ہے۔ٹرمپ پر ہونے حملہ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے امریکی انتظامیہ پر تنقید کی اور کہا کہ انہی اقدامت کی وجہ سے وہ ٹرمپ کو جیل میں رکھنا چاہتے ہیں، ان کے اثاثے منجمد کرنا چاہتے ہیں اور وہ حربہ کارآمد نہ ہوا تو انہیں مارنا چاہا۔