کراچی(اسٹاف رپورٹر) کراچی میں پانی کے سنگین بحران اورسیوریج کی ابتر صورتحال پر نائب امیر جماعت اسلامی و اپوزیشن لیڈر بلدیہ عظمیٰ کراچی سیف الدین ایڈووکیٹ اپنے 9ٹاؤن چیئرمین کے ہمراہ سی ای او واٹر کارپوریشن کے دفتر پہنچ گئےاور سید صلاح الدین سے ملاقات کر کے اس مسلئے کو فوری حل کرنے کا مطالبہ کیا بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیف الدین ایدووکیٹ نے کہا کہ ن دنوں کراچی کے لوگ پانی کی بدترین قلت اور سیوریج ملا پانی پینے پر مجبور ہیں اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو واٹر کارپوریشن عملے کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں گےگٹر پر ڈھکن نہ ہونے کے باعث شہری ان میں گر ہلاک اور زخمی ہو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ کراچی کے نام پر حکومت سند ھ بڑے بڑے قرضے لی رہی ہے 1.6 ارب ڈالر واٹر کارپوریشن اور کلک نے 67ارب روپے قرض لیا ہےلیکن ان اداروں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں کراچی کے اسٹیک ہولڈرزمنتخب نمائندے شامل نہیں ہیں انہوں نے خبر دار کیا کہ کراچی کے نام پر بڑے قرض لئے جا رہے ہیں جو بالآخرعوام پر بوجھ بن جائے گااندرون سندھ سے لاکر یہاںلوگوں کو لگایا جا رہا ہےمحکمہ بلدیات کا کام صرف پیسے لے کرٹرانسفر پوسٹننگ ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ واٹر کارپوریشن کے عملے کوٹاونز کے ماتحت کیا جائےانہوں نے اعلان کیا کہ بدھ کو گورنر ہاوس کے باہر جماعت اسلامی کےدھرنے میں بلدیاتی نمائندے بھر پور شرکت کریں گے سی ای او واٹر کارپوریشن نے وفد کو تمام شکایات کے فوری حل کی مکمل یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ یو سی اور ٹاؤن چیئرمین کے ساتھ مل کر تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرکے شہریوں کو بہتر سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔