کوئٹہ( اسٹاف رپورٹر) بلوچ یکجہتی کمیٹی کا سریاب روڈ پر دیا گیا دھرنا پانچویں روز بھی جاری رہے،مختلف اضلاع میں شٹر ڈائون،کیچ، خضدار، خارران اور دیگر علاقوں میں نظام زندگی مفلوج، تربت کے ہسپتال میں دو لاشیں لائی گئیں، انٹر نیٹ سروس بند،،دھرنے کے شرکاءنے سریاب روڈ پر ریلی نکالی اور مظاہرہ کیا۔کیچ، خضدار، خارران اور دیگر علاقوں میں نظام زندگی مفلوج، تربت کے ہسپتال میں دو لاشیں لائی گئیں، انٹر نیٹ سروس بند رہی،بدھ کے روز گوادر دھرنے کے شرکا پر مبینہ تشدد اور مختلف علاقوں سے قافلوں کو گوادر جانے سے روکنے کے خلاف کوئٹہ کے سریاب روڈ پر بلوچستان یونیورسٹی کے سامنے دیئے گئے دھرنے کے شرکاءنے ریلی نکالی اور مظاہرہ کیا،مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے اعلان کیا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے گرفتار کارکنوںاور حامیوں کو رہا ، انٹر نیٹ سروس بحال ،گوادر جانے والے قافلوںکے آگے سے رکاوٹیں ہٹائے جانے تک دھرنا جاری رہیگا۔بلوچ یکجتی کمیٹی کی اپیل پربلوچستان کے مختلف علاقوں میں شٹر ڈائون ہڑتال جاری رہی۔ تربت سےنامہ نگار کے مطابق گزشتہ پانچ دنوں سے ہڑتال جاری ہے جس سے شہر کے تمام کاروباری مراکز اور بینک بند ہیں جبکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب گزشتہ دو روز شہید فدا چوک پر دھرنا دیا جارہاہے پانچواں روز بھی نظام زندگی درہم برہم ہے حکام نے 28 جولائی سے تربت سمیت گوادر اور پنجگور میں مواصلاتی نظام کو بند کردیا ہے جس کے باعث لوگ ایک دوسرے سے کٹ چکے ہیں ٹیچنگ ہسپتال تربت میں ایک درجن سے زیادہ زخمی اوردو لاشیں لائی گئی ہیں راستوں کی بندش کے باعث شہر میں اشیاء خوردونوش کی قلت پیدا ہوگئی ہے پیٹرول نایاب ہوچکا ہے راستوں کی بندش اور آمد و رفت کے ذرائع محدود ہونے کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامناہے۔