• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گوادر، بلوچ یکجہتی کمیٹی اور انتظامیہ میں مذاکرات، احتجاجی مظاہرے اور دھرنے حکومتی نوٹیفکیشن کے اجراء سے مشروط

کوئٹہ( اسٹاف رپورٹر) گوادر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی اور انتظامیہ کے درمیان مذاکرات ، بلوچ یکجہتی کمیٹی نے گوادراور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں جاری احتجاجی مظاہرؤں اور دھرنے ختم کرنے کے اعلان کو مطالبات تسلیم کرنے کے حوالے سے حکومتی نوٹیفیکیشن کے اجراءسے مشروط کردیا،کمیٹی کے سات نکات میں تمام اسیروں کی رہائی،بند راستوں کا کھولنا،گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ بند کرنے کے مطالبات شامل ہیں، جمعرات گوادر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے کے شرکا اور انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، بلوچ یکجہتی کمیٹی نے ضلعی انتظامیہ کے سامنے اپنے نکات رکھتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ گوادر میں بلوچ قومی اجتماع کی مناسبت سے جتنے بھی لوگ گرفتار کیے گئے ہیں انہیں رہا کرکے مقدمات ختم کئے جائیں ،صوبے بھر میں بند راستوں کو کھولا جائے، گوادر میں لوگوں کے گھروں پر چھاپوں اور ان کو اٹھانے کا سلسلہ بند کیا جائے ، مطالبات تسلیم ہونے کا نوٹیفیکشن جاری اور گرفتار افراد کی رہائی تک گوادر اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں دیئے گئے دھرنے جاری رہیں گے، جمعرات کے روز بلوچ یکجہتی کمیٹی کے گوادرمیرین ڈرائیو ،گڈانی کراس اورکوئٹہ کے سریاب روڈ پر دیئے گئے دھرنے چھٹے روز بھی جاری رہے کوئٹہ میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کارکنوںنے بروری بائی پاس، گولی مار چوک، اسپنی روڈ ، سریاب روڈ، قمبرانی روڈ ، سریاب کسٹم ،سبزل روڈسمیت شہر کے مختلف مقامات پردکانیں بند کراکے شاہراہوں پر ٹائر جلائے اور رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹریفک معطل کردی جبکہ تربت، چاغی، قلات سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بھی شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کا سلسلہ پانچویں روز بھی جاری رہا۔
اہم خبریں سے مزید