• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

متعدد لاپتا شہریوں کی جبری گمشدگی کا تعین ہوچکا، سرکاری وکیل

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے لڑکی سمیت 13 سے زائد لاپتا شہریوں کی بازیابی کے لئے پیش رفت رپورٹ طلب کر لی اور شہریوں کی بازیابی کے لئے کارروائی جاری ، جے آئی ٹیز اور پی ٹی ایف سیشنز بھی منعقد کرنے کا حکم دیدیا ، سماعت کے موقع پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ متعدد لاپتا شہریوں کی جبری گمشدگی کا تعین ہوچکا ہے اور شہریوں کے اہلخانہ کو معاوضہ دینے کی سمری بھی منظور ہوچکی ہے، اس دوران کراچی انڈسٹریل ایریا سے لاپتہ تانیا سے متعلق عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ لڑکی نے شادی تو نہیں کرلی؟ تفتیشی افسر نے بتایا کہ تانیہ پہلے سے ہی شادی شدہ ہے اس کا شوہر عدالت میں موجود ہے ،لڑکی کا والد دریا خان اسے لے کر گیا تھا اب تک کچھ پتہ نہیں لگایا گیا کہ لڑکی کہاں ہے؟ سرکاری وکیل نے بتایا کہ جمشید کوارٹر سے لاپتا علی، آرام باغ کے علاقے سے لاپتا جاوید، لانڈھی سے حسن دلاور، سعید آباد سے سمیر آفریدی سمیت دیگر کا جبری گمشدگی کا تعین اور جبری طور پر گمشدہ شہریوں کے اہلخانہ کے لئے 5 لاکھ کا معاوضہ منظور ہوچکا ہے، عدالت نے شہریوں کے اہلخانہ کو ایک ہفتے میں معاوضہ دینے اور ایف آئی اے سے ٹریول ہسٹری حاصل کر کے پیش کرنے کا حکم دیا ، درخواستوں کی مزید سماعت 28 اگست تک ملتوی کردی۔

شہر قائد/ شہر کی آواز سے مزید