لندن (پی اے) ماحولیات کے وزیر اسٹیو ریڈ نے وعدہ کیا ہے کہ حکومت غریب صارفین کو واٹر کمپنیز سے دگنا ہرجانہ ادا کرائے گی، واٹر کمپنیز کی ناکامی کے اسباب کی فہرست میں اضافہ کیا جائے گا اور ملک کے آبی وسائل کو تباہی سے بچانے کیلئے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے انھوں نے کہا کہ 8ہفتے جاری رکھے جانے والے مشاورتی عمل کے دوران معیار پر پوری نہ اترنے والی کمپنیز کی جانب سے صارفین کو قانونی طورپر حاصل حق سے زیادہ رقم دلانے کی بات کی جائے گی اور ہرجانے کی رقم 20پونڈ سے 50پونڈ کرنے اور سیور کے اندرونی طورپر بہہ نکلنے پر جرمانے کی رقم ایک ہزار پونڈ سے بڑھا کر 2ہزار پونڈ کردی جائے گی۔ اس سال کے شروع میں برکس ہیم اور ڈیوون کے مکین 8دن تک نلکے کے پانی سے محروم رہے تھے اور ان سے کہا گیا تھا کہ پانی کو استعمال کرنے سے پہلے ابال لیا جائے، اگر ہرجانے کے اصول میں تبدیلی ہوجاتی ہے تو شہریوں کو خود بخود ہرجانے کی رقم مل جایاکرے گی لیکن حکومت کا کہنا ہے کہ ان قواعد کا اطلاق پچھلی تاریخوں سے نہیں ہوگا۔ اسٹیو ریڈ نے کہا کہ برسوں کی ناکامیوں کی وجہ سے ہماری واٹر انڈسٹری ٹوٹ پھوٹ چکی ہے اور واٹر کمپنیاں بار بار عوام کو نظر انداز کرتی ہیں، نئی حکومت واٹر انڈسٹری کی صفائی کرے گی اور ان کے کسٹمر ز اور اصولیات کے مفادات کا تحفظ کرے گی اور آبی وسائل کو تباہی سے بچائے گی۔ پانی کے صارفین کی کونسل کا کہنا ہے کہ ہرجانے کی رقم میں اضافے سے پہلی مرتبہ واٹر کمپنیز کو معاملات درست کرنے کی ترغیب ملے گی۔ انھوں نے صورت حال بہتر بنانے کیلئے تیزی کے ساتھ کئے جانے والے اقدامات کی تعریف کی۔ یہ فیصلہ واٹر کمپنیوں کی جانب سے کچرا اور گندے پانی کا مناسب انتظام نہ کرنے پر واٹر کمپنیوں پر کی جانے والی تنقید اور واٹر کمپنیوں کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے Ofwat کی جانب سے انگلینڈ کی 3واٹر کمپنیوں پر مجموعی طورپر 168ملین پونڈ جرمانہ عائد کئے جانے کے بعد کیا گیا ہے۔