اسلام آباد، لاہور (نیوز رپورٹر، اے پی پی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ صوبائی حکومتیں بجلی چوری رکیں، چور پکڑنے کیلئے ڈسکوز کو پولیس اور تحصیلدار دیں،ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں موجود کرپٹ افسروں کیساتھ سختی سے نمٹا جائیگا،بجلی چوری کی روک تھام ، لائن لاسز میں کمی ،بجلی کی ترسیل کے نظام کو بہتر کرنا اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں، دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر پنجاب اور اسلام آباد کے صارفین کو 14روپے فی یونٹ ریلیف دینے کیلئے پنجاب حکومت کی طرف سے5بجلی کمپنیوں کو باضابطہ خطوط بجھوا دئیے گئے، خطوط میں201تا 500یونٹ بجلی پر ریلیف کیلئے پنجاب حکومت نے 5 کمپنیوں سے رقم کا تخمینہ مانگ لیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وزارت توانائی ، پاور ڈویژن کے امور پر جائزہ اجلاس ہوا۔ وزیراعظم نے وفاقی وزیر پاور اور وفاقی سیکرٹری پاور کو بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی ، دیگر معاملات پر چاروں صوبوں کا دورہ کرنے،صوبائی حکومتوں سے رابطہ کرنے اور انسداد بجلی چوری کیلئے ہول آف دی گورنمنٹ اپروچ اپنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومتوں کی انسداد بجلی چوری کے حوالے سے پولیس فورس اور تحصیلداروں کی تعداد ڈسکوز کی ضرورت کے مطابق پوری کی جائے۔ وزیر اعظم نے واضح کیا کہ بجلی کی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں موجود کرپٹ عناصر سے سختی سے نمٹا جائیگا اور انکے خلاف بھرپور کارروائی کی جائیگی۔ وزیراعظم نے ہدایت دی کہ ڈسکوز کی عوامی شکایات کے ازالہ کے حوالے سے کچہریوں کے نظام کو مؤثر اور نتیجہ خیز بنایا جا ئے۔ بلوچستان کے زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے حوالے سے بنائی گئی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس فی الفور طلب کیا جا ئے ۔اجلاس کو اجلاس کو پاور ڈویژن کے مختلف امور پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ بلوچستان کے زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے حوالے سے ایس او پیز اور اسٹیئرنگ کمیٹی کو نوٹیفائی کر دیا گیا ہے۔ اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ اچھی کارکردگی دکھانے والے افسران کی پزیرائی کے حوالے سے پیکج تیار کیا جا رہا ہے۔اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر پاور اویس احمد خان لغاری اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی- دریں اثناء پنجاب اور اسلام آباد کے صارفین کو 14روپے فی یونٹ ریلیف دینے کیلئے پنجاب حکومت کی طرف سے5بجلی کمپنیوں کو باضابطہ خطوط بجھوا دئیے گئے۔خطوط میں 201تا 500یونٹ بجلی پر ریلیف کیلئے پنجاب حکومت نے 5کمپنیوں سے رقم کا تخمینہ مانگ لیا ۔