اسلام آباد (رانا غلام قادر) حکومتی اخراجات میں کمی کیلئے رائٹ سائزنگ کمیٹی کی خصوصی سفارشات وفاقی کابینہ آج (منگل کو) منظوری کرے گی ، رائٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارشات پر مبنی 5نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے جس میں ڈیڑھ لاکھ اسامیاں ختم ، متعدد ادروں کی بندش اور انضمام کی سفارشات شامل ہیں۔ سرکاری اداروں کی نجکاری کا عمل تیز کرنے کیلئے وفاقی کابینہ نے نجکاری کمیشن کیلئے 8؍ ارب 17؍ کروڑ روپے بجٹ کی منظوری دے دی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں نیشنل انفار میشن ٹیکنالوجی بورڈ (این آئی ٹی بی) کو بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے قانونی پراسیس فوری طور پر شرو ع کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے۔ اجلاس نےوزیر اعظم آفس اور سیکریٹریٹ میں ای آفس پلان پرتین دن کے اندر عمل درآ مد کا ٹاسک دیدیا جبکہ وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کو 2 ہفتوں کی مہلت دیدی۔ ایک اور اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت دیں کہ 50فیصد سرکاری کارگو گوادر سے لایا جائے۔ علاوہ ازیں انفارمیشن ٹیکنالوجی شعبے کے منصوبوں، آئی ٹی برآمدات میں اضافے کیلئے اقدامات کے نفاذ اور ڈیجیٹائیزیشن پر جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 25ارب ڈالر کی آئی ٹی برآمدات کے ہدف کو حاصل کرنے کیلئے آئی پارک ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی کا بینہ آج بروز منگل اپنے اجلاس میں کفایت شعاری مہم کے تحت وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کیلئے کا خصوصی کمیٹی کی سفارشات کی منظوری د ےگی۔ کابینہ کا اہم اجلاس وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرصدارت گیارہ بجے وزیر اعظم ہاوس اسلام آباد میں ہوگا۔ اجلاس کیلئے پانچ نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ کی سر بر اہی میں قائم رائٹ سائزنگ کمیٹی نے ایک لاکھ پچاس ہزار آسامیاں ختم کرنے اور ہنگامی بنیادوں پر بھرتیوں پر پابندی لگانے کی سفارش کی۔ کمیٹی نےکور سروسز اور عام نوعیت کے کاموں مثلاً صفائی، جینیٹورئل سروسز، کو آؤٹ سورس کرنے کی سفارش کی جس کے نتیجے گریڈ 1سے 16تک کی متعدد آسامیاں بتدریج ختم کی جا سکیں گی۔ رائٹ سائنگ پلان کے تحت وفاقی حکومت نے نیشنل انفار میشن ٹیکنا لوجی بورڈ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں نیشنل انفار میشن ٹیکنالوجی بورڈ کو بند کرنے کیلئے قانونی پراسیس فوری طور پر شروع کرنے کی منظوری دی گئی۔ یہ ہدایت کی گئی کہ اس ادارے کے فرائض اور اثاثوں کی منتقلی کیلئے جامع پلان وضع کیا جا ئے۔ اس کیلئے دو ہفتوں کا ہدف مقرر کیا گیا۔ یہ ٹاسک سیکر ٹری وزارت آئی ٹی کو دیاگیا ۔ اجلاس نے وزیر اعظم آفس اور سیکر ٹیریٹ میں ای آفس پلان پر تین دن کے اندر عمل درآ مد کا ٹاسک دیدیا ۔ ٹاسک سیکرٹری وزارت آئی ٹی ‘ ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیشنل انفار میشن ٹیکنالوجی بورڈ اور جوائنٹ سیکر ٹری ایڈمن وزیر اعظم آفس کو سونپا گیا۔ وزیر اعظم نے ٹاسک مینجمنٹ سسٹم کو ای آفس ایپلی کیشن سے منسلک (Link) کرنے کی ہدایت دی ۔ یہ ٹاسک ایک ہفتے میں مکمل کیا جا ئے گا۔ یہ ذمہ دار ی سیکر ٹری وزارت آئی ٹی ‘ ای ڈی نیشنل انفار میشن ٹیکنالوجی بورڈ اور جوائنٹ سیکر ٹری ایڈمن آفس وزیر اعظم آفس کو سونپا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے وفاقی حکومت کی آٹو میشن کے اسٹرٹیجک ویژن کو حتمی شکل دینے کی بھی ہدا یت کی ۔وزیر اعظم نے اس ویژن کے مقاصد کے حصول کیلئے چینج مینجمنٹ پلان تیار کرنے کی بھی ہدایت کی ۔یہ ٹاسک وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ‘وزیر اعظم کے کو آرڈی نیٹر رانا احسان افضل ‘ سیکر ٹری کا بینہ ڈویژن کا مران علی افضل اور وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فا طمہ خواجہ کو سو نپا گیا ہے۔یہ تزویراتی پلان ایک ہفتہ میں تیار کیا جا ئے گا۔ علاوہ ازیں سرکاری اداروں کے نجکاری کاعمل تیز کرنے کیلئے فنڈزمنظور کر لئے گئے۔ وفاقی کابینہ نےنجکاری کمیشن کے لیے8 ارب17کروڑ روپے بجٹ کی منظوری دے دی۔ حکومتی ذرائع کے مطا بق رقم میں ساڑھے7 ارب روپے سے زائد فنانشل ایڈوائزر کی تقرری کےلیے مختص ہوں گے۔ روز ویلٹ ہوٹل کے فنانشل ایڈوائزر کے لیے 2 ارب 10 کروڑ روپے ہوں گے۔ بجلی کی 4 تقسیم کار کمپنیوں کے فنانشل ایڈوائزر کے لیے 4 ارب 20 کروڑ روپے مختص ہوں گے۔ ایک ارب20 کروڑروپے پی آئی اے کےفنانشل ایڈوائزرکودیئےجائیں گے۔ ادھر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہدایت دی ہے کہ بحری راستے سے اندرون ملک کے لئے پبلک سیکٹر کے تمام کارگو کا 50 فیصد گوادر بندرگاہ سے لایا جائے ۔