کراچی (بابر علی اعوان /اسٹاف رپورٹر) غلام محمد مہر میڈیکل کالج اسپتال سکھر میں 21دنوں میں نصف ارب کی ادویات کی خریداری اور اس میں کروڑوں کی سنگین مبینہ خورد برد پرسیکریٹری صحت سندھ نے تحقیقات کرانے کے بجائے خاموشی اختیار کر لی ہے جس نے معاملے کو مشکوک بنا دیا ہے ۔ وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کے پرائیویٹ سیکریٹری علی نواز چنا کے مطابق ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے سیکریٹری صحت سندھ کو احکامات دیئے ہیں کہ ایک ماہ میں نصف ارب کی ادویات کی خریداری کے معاملے کی تحقیقات کرائی جائیں اور تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے تاہم تاحال تحقیقاتی کمیٹی تشکیل نہیں دی گئی ۔ اس سلسلے میں جنگ نے سیکریٹری صحت سندھ ریحان اقبال بلوچ سے موقف لینے کے لئے دو ہفتے تک رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ واضح رہے کہ غلام محمد مہر میڈیکل کالج اسپتال سکھر کی انتظامیہ کی جانب سے اکیس دنوں میں نصف ارب کی ادویات کی خرید اری کی گئی ۔