کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے کہا کہ عمران خان اپنی ذات سے زیادہ ملک اور عوام کے لیے سوچتے ہیں۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کل کے جلسے کے لیے سر پر کفن باندھ لیا تھا حکومت کی طرف سے ایسے حالات کیوں پیش کیے جارہے ہیں کہ صرف ایک جلسہ کرنے کے لیے ایک حساس صوبے کے وزیراعلیٰ کو سر پر کفن باندھ کر نکلنا پڑ رہا ہے، نمائندہ جیو نیوزشبیر ڈار نے کہا کہ عمران خان بہت خوش تھے اور ان کے چہرے سے خوشی جھلک رہی تھی۔ان کی باڈی لینگویج سے ہم نے اندازہ لگایا کہ کوئی بریک تھرو ہوا ہے اب بریک تھرو کس نوعیت کا ہے اس کی تفصیلات ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے،میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئےکہا کہ جلسہ منسوخ کیے جانے کے بعد کئی سوالات اٹھ گئے ہیں ۔ تحریک انصاف کی طرف سے بھی متضاد بیانات سامنے آرہے ہیں ۔ یہ معاملہ الجھتا جارہا ہے کہ انہیں کس کے ذریعے سے پیغام پہنچایا گیا اور کس نے صبح کی ملاقات کروائی ۔ کیا یہ سب کچھ حکومت کروا رہی تھی یا اسٹبلشمنٹ یا تحریک انصاف کا کوئی رہنما کروا رہا تھا۔عمران خان نے آج جو موقف دیا ہے وہ موقف خیبرپختونخوا حکومت کے دعویٰ کی تردید کرتا ہے۔ وفاقی حکومت نے جو دعویٰ کیا ہے وہ عمران خان اور پختونخوا حکومت دونوں کے دعوؤں کے برعکس ہے ۔ رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات ہوئی کافی تفصیل سے ان سے گفتگو ہوئی۔ پیغام کس طرح آیا اس پر میں نے زیادہ کچھ نہیں پوچھا اور ظاہر ہے ملک کی سب سے بڑی جماعت کے لیڈر ہیں ان تک انفارمیشن تو پہنچ ہی جاتی ہے ۔وزیراعلیٰ پختونخوا کو بھی یقیناً انفارمیشن آئی ہوگی جہاں تک عمران خان کا تعلق ہے انہیں دکھ تھا انہوں نے ایک بھاری دل کے ساتھ جلسہ موخر کیا تھااو ر آٹھ ستمبر کی ہمیں یقین دہانی کرائی گئی ہے ۔ ختم نبوت سے متعلق جو سپریم کورٹ کے فیصلہ تھا ا س میں جو ضروری سقم تھے اس کونکالنے کا فیصلہ ہوا جو پارلیمنٹ کی مو کے بعد ہی حکومت نے پٹیشن کی ہے ۔