• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مکہ کلاک ٹاور 601 میٹر بلند جدید ترین ’’لائٹننگ اریسٹر‘‘ سے لیس

اسلام آباد ( رپورٹ:حنیف خالد) 2002ء سے 2012ء تک تعمیر ہونے والے مکہ کلاک ٹاور ابراج البیت دنیا کی چھٹی بلند ترین عمارت ہے جو مسجد الحرام سے تین سو میٹر کے فاصلے پر ہے۔

601میٹر بلند جدید ترین ’’لائٹننگ اریسٹر‘‘ سے لیس ہے 15ارب ڈالر سے 120منازل ٹاور2012میں مکمل ہوا‘ آسمانی بجلی سے ٹاور ہی نہیں مسجد الحرام کو بھی نقصان نہیں پہنچ سکتا ،تا نبے‘ ایلومینیم اور مخصوص دھاتوں والے 800فکس راڈز آسمانی بجلی کو زمین سے 650میٹر نیچے لے جاتے ہیں ۔ 

اسکے ڈیویلپر اور کنٹریکٹر سعودی بن لادن گروپ تھا جو سعودی عرب کی سب سے بڑی کنسٹرکشن کمپنی ہے۔

 ابراج البیت کی تعمیر پر 15ارب ڈالر لاگت آئی۔ یہ دنیا کی لاگت کے حساب سے دوسری بڑی بلڈنگ ہے۔ اسکی اونچائی 601میٹر (1972فٹ) اور اس کا مجموعی ایریا 32ہزار مربع میٹر ہے۔ 

اسکی 120 منازل ہیں۔ اس کا افتتاح 2012ء میں ہوا۔ اسکے اوپر 484میٹر کی آبزرویٹری نصب ہے۔ آسمانی بجلی مکہ کلاک کے بلند ترین ہلال سے ہی کیوں ٹکراتی ہے؟ 

بارش کے موسم میں اکثرو بیشتر اس کلاک ٹاور پر آسمانی بجلی گرنے کے حیران کن مناظر دیکھنے میں آتے ہیں جن کی تصاویر‘ وڈیوز سوشل میڈیا کی اکثر زینت بنتے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید