• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹیکسٹائل انڈسٹری پر رجعت پسندانہ ٹیکس پالیسیاں

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) ٹیکسٹائل انڈسٹری پر رجعت پسندانہ ٹیکس پالیسیاں ٹیکسٹائل یونٹس کی مستقل بندش اور بڑے پیمانے پر بے روزگاری کا باعث بن رہی ہیں کیونکہ یہ اقدام صنعت کو روزگار، بیرونی شعبے کے استحکام اور مجموعی معیشت کے لیے تباہ کن نتائج کے ساتھ اپاہج بنا رہے ہیں۔ پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) نے کہا کہ اسے ایس آر او 350 (آئی)/ 2024 کے اثرات اور ٹیکسٹائل سیکٹر میں ایکسپورٹ مینوفیکچرنگ کے لیے مقامی سپلائیز پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ کی حالیہ واپسی پر شدید تشویش ہے۔صنعتی اسٹیک ہولڈرز کی بار بار درخواستوں کے باوجود وزیر خزانہ کے واضح وعدے کہ ایس آر او 350 (آئی)2024 میں ترمیم کی جائے گی اور وزیر اعظم کی جانب سے واضح ہدایات کہ ایس آر او کو اس وقت تک معطل کر دیا جائے جب تک کہ اسے تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے قابل عمل نہیں بنایا جاتا، ایف بی آر پاکستان میں تمام صنعت کاروں کو نقصان پہنچانے کے لیے غیر فعال پالیسی کا نفاذ جاری رکھے ہوئے ہے۔ ٹیکسٹائل سیکٹر، جو پاکستان کی معیشت کا ایک اہم ستون ہے، ایس آر او 350 کی موجودہ دفعات سے بری طرح متاثر ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے پورے شعبے میں بڑے پیمانے پر خلل پڑ رہا ہے۔
اہم خبریں سے مزید