• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئینی ترمیم کیلئے سینیٹ میں حکمران جماعت کو دو تہائی اکثریت حاصل نہیں، جے یو آئی (ف) کے پاس ترپ کا پتہ

اسلام آباد (رانا غلام قادر ) کسی بھی آئینی ترمیم کیلئے حکومت کو سینٹ میں دو تہائی اکثر یت حاصل نہیں ہے البتہ جے یو آئی ف کے پاس ترپ کا پتہ ہے اور اگر صدر آصف زرداری کا مفاہمتی کارڈ چل گیا تو پانسہ پلٹ سکتا ہے۔ 

اس وقت سینیٹ کے ارکان کی تعداد 96ہے کیونکہ خیبر پختونخواہ کی گیارہ نشستیں خالی ہیں۔ موجودہ صورتحال میں آئینی ترمیم کیلئے سینیٹ میں 64 ارکان کی حمایت درکار ہوگی۔اس میں پی ٹی آئی کے ممبران کی تعداد 17ہے۔ 

مجلس وحدت مسلمین ‘ سنی اتحاد کونسل‘ بی این پی اور مسلم لیگ قائد اعظم کا ایک ایک ووٹ ہے۔ یہ ممبران بیس بنتے ہیں۔ جے یو آئی ف کے ممبران کی تعداد پانچ ہے۔ پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علمائے اسلام (ف)کے تعاون کے اعلان سے سینیٹ میں اپوزیشن کےممبران کی تعداد 26 ہو گئی ہے۔ 

سینیٹ میں حکمران اتحاد کے نمبرز 59 ہیں۔ پیپلز پارٹی کے ممبران کی تعداد 24 ہے ۔ مسلم لیگ ن کے ممبران 19 ہیں۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے ممبران پانچ ہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے تین‘ ایم کیو ایم تین‘ بی این پی ایک ‘ نیشنل پارٹی ایک اور آزد ممبران چار ہیں۔

یہ تمام ملاکر 59 بنتے ہیں۔آئینی ترمیم کیلئے سینیٹ میں 64 ارکان کی حمایت درکار ہوگی جو کل تعداد کادو تہائی بنتا ہے۔ جے یو آئی ف کا کردار چونکہ کلیدی اہمیت اختیار کرگیا ہے اسی لئے پی ٹی آئی کے وفد کی مولانا فضل الر حمن ٰ سے ملاقات کے بعد صدر آصف علی زرداری ان سے ملنے گئے تاہم ملاقات کے بعد کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا۔

اہم خبریں سے مزید