• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا وزیراعلیٰ سندھ اور چیئرمین نیب نے ناممکن کام کر دکھایا؟

اسلام آباد : (انصار عباسی)…نیب کے دو ڈائریکٹر جنرلز اور سندھ حکومت کے کچھ سینئر بیوروکریٹس کو ایک ایسے صوبے میں ناقابل یقین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر سول ایوارڈز کیلئے نامزد کیا جائے گا جسے خراب ساکھ والی بیوروکریسی اور سرکاری زمینیں بانٹنے کے حوالے سے پہچانا جاتا ہے۔ نیب کی اعلیٰ انتظامیہ اور سندھ حکومت کا دعویٰ ہے کہ چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی متفقہ طور پر منظور کردہ حکمت عملی کے تحت جنگلات پر مشتمل تقریباً 18؍ لاکھ ایکڑ اراضی نہ صرف تجاوزات اور غیر قانونی الاٹیوں سے واگزار کرائی گئی بلکہ صوبائی لینڈ ریکارڈ میں اس کی حدبندی اور اندراج بھی کیا گیا ہے۔ واگزار کرائی گئی زمین مالیت تین کھرب روپے (3000 ارب روپے) سے زائد بتائی جاتی ہے۔ رابطہ کرنے پر چیف سیکریٹری سندھ اور نیب کے سینئر حکام نے دی نیوز سے بات چیت میں تصدیق کی کہ اب تک 18؍ لاکھ ایکڑ زمین واگزار، اس کی حد بندی اور محکمہ جنگلات کے لینڈ ریکارڈ میں اندراج کرائی جا چکی ہے۔ اگلے مرحلے میں نیب اور سندھ حکومت مل کر شہری علاقوں میں سرکاری زمینوں پر اور دیہی علاقوں و کچے کی زمین پر قبضہ کرنے والوں اور غیر قانونی الاٹیز کو ہدف بنائیں گے۔ جنگلات کی زمین کی ریکوری اور میوٹیشن کا عمل مکمل ہو چکا ہے جس میں دریا کے قرب و جوار میں موجود سات لاکھ 75؍ ہزار 795؍ ایکڑ، ایک لاکھ 97؍ ہزار ایکڑ سیراب شدہ محفوظ جنگلاتی اراضی اور 8؍ لاکھ 81؍ ہزار 696؍ ایکڑ رینج لینڈ شامل ہے جس کا تعلق محفوظ جنگلات سے ہے۔ اس کارروائی کو مکمن بنانے کیلئے چیئرمین نیب نے وزیراعلیٰ سندھ سے مشاورت کی اور باہمی تعاون کیلئے حکمت عملی وضع کی گئی جس میں نیب نے مقدمات بنانے کی بجائے سندھ حکومت کے ساتھ مل کر سرکاری اراضی کا بڑا حصہ تجاوزات سے پاک اور غیر قانونی الاٹیز کے قبضے سے واگزار کرانے کیلئے کارروائی کی۔ نیب کے سینئر عہدیداروں نے وزیر اعلیٰ سندھ کی تعریف کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے سیاسی دبائو کے باوجود نیب کو اتنی بڑی سرکاری اراضی تجاوزات اور غیر قانونی الاٹیوں سے واگزار کرانے کیلئے مکمل تعاون فراہم کیا۔ ذرائع کے مطابق، سندھ حکومت کے تین سینئر افسران (چیف سیکریٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور سیکریٹری جنگلات) نے نیب کے ساتھ مل کر بھرپور انداز سے کارروائی انجام دی۔ نیب انتظامیہ کی جانب سے نیب کے دو افسران ڈی جی نیب کراچی اور ڈی جی نیب سکھر کو سول ایوارڈز کیلئے نامزد کیا جا رہا ہے۔ نیب سکھر کے تین اور نیب کراچی کے دو افسران کو نیب انتظامیہ کی جانب سے عمرے پر بھیجا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے چیئرمین نیب کے ساتھ حالیہ ملاقات میں عندیہ دیا ہے کہ صوبائی حکومت اپنے عہدیداروں کو انعامات بھی دے گی، جن میں سے کچھ کو سول ایوارڈز دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ باقی رہ جانے والے کام کیلئے تین ماہ کا وقت دیا گیا ہے جس میں سروے اور باقی ماندہ تجاوزات ختم کرنا شامل ہے۔ کچے کی زمینوں کی حیثیت اور استعمال سے جڑے مسائل کو اگلے مرحلے میں حل کیا جائے گا۔ شہری سندھ میں غیر قانونی تجاوزات اور سرکاری اراضی کی الاٹمنٹ کیخلاف بھی اسی طرح کی مہم کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

اہم خبریں سے مزید