• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دہشت گردوں سے مذاکرات نہیں، کچل دینگے، بلوچستان میں بدامنی کا خاتمہ کرینگے، کوئی شک نہیں ا ٓرمی چیف کی قیادت میں یہ مرحلے عبور کرلیں گے، شہباز شریف

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ دہشت گردوں سے مذاکرات نہیں، انہیں کچل دینگے ، بلوچستان میں بدامنی کا خاتمہ کرینگے، کوئی شک نہیں آرمی چیف کی قیادت میں یہ مرحلے عبور کرلیں گے، بلوچستان میں قابل افسران تعینات کر کے خصوصی مراعات دی جائیں گی، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دشمنان پاکستان سی پیک، پاک چین دوستی میں رخنہ ڈالنے کے خواہاں، باہر سے شہ دینے والوں کے منصوبے خاک میں ملائیں گے، پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے سب کو مل کر آگے بڑھنا ہوگا، افواج پاکستان،آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی لیڈر شپ میں وفاقی حکومت کے مکمل تعاون سے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی۔ صوبے میں بیورو کریسی کی تعیناتی کے حوالہ سے پالیسی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ میں نیشنل ایکشن پلان کی صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر،نائب وزیراعظم اور وفاقی وزیر خارجہ اسحاق ڈار،گورنر بلوچستان شیخ جعفرخان مندوخیل، وزیراعلی بلوچستان میرسرفرازبگٹی ،وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی ،وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ،وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ،وفاقی وزیر تجارت جام کمال،کورکمانڈر بلوچستان راحت نسیم احمد ،چیف سیکرٹری شکیل قادرودیگر بھی موجود تھے ۔وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ 26اگست کو بلوچستان میں دہشتگردی کا جوواقعہ پیش آیا وہ انتہائی دلخراش ہے اس واقعہ سے پورے پاکستان کے عوام میں تشویش کی لہر دوڑگئی ہے ،اس اندوہناک واقعہ پرپوری پاکستانی قوم غمزدہ ہے لیکن ہم واضح کرتے ہیں کہ ہم اجتماعی بصیرت وقوت ارادی اور غیرمتزلزل ارادے کے ساتھبلوچستان میں دہشتگردی کا مکمل خاتمہ کرینگے ،بلوچستان پاکستان کاایک اہم اور خوبصورت صوبہ ہے جس کی ترقی وخوشحالی کے راستے میں تمام رکاوٹیں دور کی جائیں گی ۔وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان میں خارجی عناصر نے دہشتگردی کا منصوبہ بنایااور بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہایا جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں ،ایف سی،لیویز اہلکاروں سمیت عام شہری شامل ہیں لیکن شہدا کا لہو رائیگاںنہیں جانے دیا جائےگا ۔وزیر اعطم نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اللہ تعالی کے فضل وکرم سے افواج پاکستان، چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی لیڈر شپ میں وفاقی حکومت کے مکمل تعاون کے ساتھ دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی ، دہشتگردی نے پورے پاکستان میں2018 کے بعدجو دوبارہ سراٹھایاہے اس کا سر کچلا جائے گا،پاکستان کی ترقی وخوشحالی کیلئے سب کو مل کر آگے بڑھناہوگا۔وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ قائداعظم محمد علی جناحؒ ،علامہ محمد اقبالؒ کی راہ چلتے ہوئے وطن عزیز کے استحکام کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے والوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے ،وزیراعظم نے اس عزم کااظہار کیاکہ مصمم ارادے کے ساتھ اجتماعی کاوشوں سے دہشتگردی کا خاتمہ کرینگے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت بلوچستان کی سیکیورٹی اور دیگر امور سے متعلق تمام عوامی نمائندگان کا اعلیٰ سطح اجلاس جمعرات کے روز کوئٹہ میں ہوا۔اجلاس میں نائب وزیر اعظم/وزیر خارجہ اسحاق ڈار، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز احمد بگٹی، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی، وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے شرکت کی۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) کی طرف سے سردار یعقوب خان ناصر اور سردار عبد الرحمان کھیتران، پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے ظہور احمد بلیدی اور مینا بلوچ، نیشنل پارٹی کی طرف سے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، رحمت صالح بلوچ اورمیر کبیر محمد، بلوچستان عوامی پارٹی کی طرف سے خالد حسین مگسی اور صادق سنجرانی، عوامی نیشنل پارٹی کی طرف سے زمرک خان اچکزئی اور مسٹر اصغر، جمعیت علمائے اسلام کی طرف سے مولانا عبد الواسع اور یونس زہری اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے عبد الخالق ہزارہ نے اجلاس میں شرکت کی ۔سیاسی جماعتوں کے سربراہان نے بلوچستان کے عوام مسائل کے بارے میں وزیراعظم کو آ گاہ کیا۔ اجلاس میں بلوچستان میں سیکیورٹی کی صورتحال اور دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشنز کا جامع جائزہ لیا گیا۔اجلاس کے شرکاء نے بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے متاثرین کے لواحقین سے اظہار یکجہتی اور مزید معصوم جانوں کے ضیاع کو روکنے کے لیے بروقت جواب دینے پر سیکیورٹی فورسز کی بہادری کو سراہا۔اجلاس میں معصوم پاکستانیوں کو نشانہ بنانے والے بزدلانہ دہشت گردانہ حملوں کی واضح الفاظ میں مذمت کی گئی۔ اجلاس میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لانے کا عزم کیا گیا۔

اہم خبریں سے مزید