• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایران، شام اور کیوبا دنیا میں سستی ترین بجلی پید کرنے والے ملک قرار

لندن( نیوز ڈیسک)بجلی کی قیمتیں ایک ملک سے دوسرے ملک میں بڑے پیمانے پر مختلف ہو سکتی ہیں۔ قدرتی وسائل، حکومتی پالیسیاں اور معاشی استحکام جیسے عوامل بجلی کی قیمت اور دستیابی کو متاثر کر سکتے ہیں۔کچھ ممالک میں بجلی دوسروں کے مقابلے میں نمایاں طور پر انتہائی سستی ہوتی ہے۔ اس سے معیشت کو فروغ دینے، صنعت کی حوصلہ افزائی کرنے اور وہاں رہنے والوں پر مالی مشکلات کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔پیٹرول کی عالمی قیمتوں کے تازہ ترین اعداد و شمار کا استعمال کرتے ہوئے ایک انٹرنیشنل گروپ نے بجلی کی سستی قیمتوں والے ممالک کی فہرست تیار کی ہے جو کہ درج ذیل ہیں۔ایران میں بجلی کی دنیا میں سب سے سستی قیمت 0.002 ڈالر فی کلو واٹ ہے۔ ایران میں توانائی زیادہ تر ریاست کے زیر کنٹرول ہے یعنی حکومت مارکیٹ کے اثر و رسوخ کے بغیر بجلی کی قیمتیں مقرر کر سکتی ہے۔ حکومت بجلی کی قیمتوں پر بھاری سبسڈی بھی فراہم کرتی ہے۔ حال ہی میں ایرانی حکومت نے اپنی کُل آمدنی کا 19 فیصد جی ڈی پی صرف توانائی کے شعبے پر لگایا تھا۔ شام میں بجلی کی دنیا میں دوسری سب سے سستی قیمت ہے جو کہ 0.003 ڈالر فی کلو واٹ گھنٹہ ہے۔ یہاں بھی توانائی کا شعبہ بڑی حد تک حکومت کے زیر کنٹرول ہے، اس لیے قیمتیں مقرر کی جاسکتی ہیں۔کیوبا میں مشترکہ طور پر تیسری سب سے سستی بجلی ہے جس کی لاگت 0.006 ڈالر فی کلو واٹ ہے۔ سوڈان میں بھی بجلی 0.006 ڈالر فی کلو واٹ ہے۔ اس ملک میں بھی توانائی کا شعبہ ریاستی کنٹرول میں ہے جس کی وجہ سے حکومت بغیر کسی رکاوٹ کے قیمتیں طے کر سکتی ہے۔ ملک کے پاس تیل اور قدرتی گیس سمیت وسائل کی فراوانی ہے۔ ایتھوپیا سستی ترین بجلی فراہم کرنے والے ملکوں میں پانچویں نمبر پر آتا ہے۔ اس فہرست میں شامل دیگر ممالک کی طرح ایتھوپیا کی حکومت بھی بجلی کی قیمتوں میں اچھی خاصی سبسڈی دیتی ہے تاکہ وسیع تر آبادی کے لیے بجلی کو مزید قابل رسائی بنایا جا سکے۔مذکورہ بالا فہرست میں سرفہرست 5 ممالک کا ذکر کیا گیا ہے جب کہ نیچے مکمل فہرست دی جارہی ہے۔

یورپ سے سے مزید