• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امن نہ ترقی، 2023ء بھی بلوچستان پر بھاری رہا، انسانی حقوق کمیشن

لاہور(خبرنگار)پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) کی سالانہ رپورٹ میں بلوچستان میں بڑھتے ہوئے عدم استحکام اور امن و امان کی بگڑتی صورتحال کی نشاندہی کی گئی ہے،2023ء میں عسکریت پسندوں کی جانب سے 110 حملوں کی اطلاعات موصول ہوئیں، نو پولیس اہلکار ، مسجد میں 50سے زائد نمازی، چھ پنجابی مزدور قتل کیے گئے، بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے واقعات تشویش کا باعث رہے،مجرموں کو سزا نہ ملنا اور حکومتی بے حسی کا عنصر نمایاں رہا۔ بلوچ نوجوان کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف تربت سے اسلام آباد تک مارچ کیا گیا جس کے شرکاء کو ہراساں کیا گیا اور پولیس نے پرتشدد کارروائیوں کے ذریعے ان کے پرامن اجتماع کے حق کو پامال کیا۔ گوادر میں "حق دو تحریک" حقوق کی خلاف ورزیوں پر کارروائی کا مطالبہ کرتی رہی۔ اظہار رائے کی آزادی محدود رہی اور صحافی سیکیورٹی فورسز، علیحدگی پسند گروہوں اور قبائلی رہنماؤں سمیت مختلف عناصر کی جانب سے انتقامی کارروائیوں کے خوف کے باعث پریس پر پابندیوں کے بارے میں بات کرنے سے ہچکچاتے رہے۔
ملک بھر سے سے مزید