• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈیزل کی اضافی درآمد، آئل انڈسٹری کو مشکلات

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ ) آئل اینڈ گیس ریگو لیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے اپنے گزشتہ فیصلوں کو دہراتے ہوئے اضافی ڈیزل درآمد کرنے کی اجازت بر قرار رکھی ہے ۔ جبکہ پہلے ہی سے ذیزل کے ذخیرے موجود ہیں ۔ اس کی وجہ ملک کی سب سے بڑی ریفائنری کی تبدیلی اور زرعی سیزن کو قرار دے رہا ہے ۔ لیکن آئل کمپنیز ایڈ وائزی کونسل (او سی اے سی) نے اپنے ایک بیان میں اس جواز کو قطعی بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا کہ اوگرا کا کہنا میرٹ پر نہیں اُترتا ۔اس وقت ریفائنری اپنی مکمل استعداد کے مطابق کام کررہی ہیں ۔ اور ڈیزل ذخیرہ کرنے کی اضافی گنجائش نہیں ہے اس وقت ریفائنری مینٹینس کی احتیاط سے منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔جہاں اسٹاک کی سطح شٹ ڈاؤن کے دوران اسٹر ٹیجک طور پر سپلائزکےلیے طے کی گئی ہے ۔ جو اوگرا سے با قا عدہ مربوط ہے ۔ اور نہ اس کا کوئی معتبر جواز ہے ۔ خصوصاَ ایسے وقت جب ملک میں ڈیزل کا 45دنوں کےلیے ذخیرہ موجود ہے مزید کہ گزشتہ اپریل سے ریفائنریوں کو ڈیزل ذخیرہ رکھنے کا اضافی کرایہ دینا پڑ رہا ہے ۔ جس سے ان پر مالی بوجھ بھی بڑھ رہا ہے ۔ مذکورہ حقائق کا جائزہ لیا جائے تو حقا ئق کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔ رواں مالی سال میں ڈیزل کی ماہانہ اوسط فروخت 520میٹرک ٹن اوگرا کا دعویٰ کہ کم فروخت کی وجہ قیمتوں کا رحجان بے بنیاد ہے ۔ 2023ء سے اس کی وجہ اقتصادی مندی اور بلا روک ٹوک ایران سے ڈیزل کی ا سمگلنگ ہے۔

ملک بھر سے سے مزید