راولپنڈی (نمائندہ جنگ) احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت 4 ستمبر جبکہ نیب کی جانب سے تیاری کیلئے مہلت مانگنے پر نئے توشہ خانہ ریفرنس میں دونوں ملزمان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں کی سماعت 2 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
دوران سماعت صحافیوں کو کوریج سے روکنے پر عمران خان نے دوسری بار احتجاج کرتے ہوئے جیو کے صحافی کا پوچھا اور کہا کہ یہ کیسا اوپن ٹرائل ہے کہ ریگولر کور کرنے والے صحافیوں کو روکا جا رہا ہے۔ سماعت کے دوران صحافیوں کو روکے جانے پر عمران خان نے ایک بار پھر کمرہ عدالت میں احتجاج کیا اور کہا کہ یہ کیسا اوپن ٹرائل ہے کہ ریگولر کور کرنے والے صحافیوں کو روکا جا رہا ہے۔
اس پر فاضل عدالت نے ہدایت کی کہ جن صحافیوں کو روکا گیا ہے ان کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ کمرہ عدالت میں موجود صحافی نے عدالت کو بتایا کہ جیو نیوز سمیت پانچ صحافی باہر موجود ہیں جو ریگولر کوریج کرتے ہیں۔ اس موقع پر روکے گئے صحافیوں کی تفصیلات عدالتی عملے کو فراہم کر دی گئی ہیں، بانی پی ٹی آئی نے صحافیوں سے سوال کیا کیا آج پھر جیونیوز کے رپورٹر کو باہر روک دیا گیا؟ جس پر ایک صحافی نے کہا جیو نیوز کے شبیرڈار باہر موجود ہیں، آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس پر احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے صحافیوں کو کوریج میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ریفرنس کی سماعت 4 ستمبر تک ملتوی کر دی گزشتہ روز احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاونڈزریفرنس کی سماعت کی ،وکیل صفائی عثمان گل نے بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواست پر نیب کا جواب نہ آنے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی جس میں کہا گیا کہ آٹھ سماعتوں سے نیب جواب دینے سے گریز کر رہی ہے لہٰذا نیب کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے،۔
دریں اثنا نئے توشہ خانہ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں کی سماعت کے دوران نیب نے تیاری کیلئے مہلت مانگ لی جس پر فاضل عدالت نے سماعت 2 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ دوران سماعت بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے باعث عدالت کو سماعت میں وقفہ بھی کرنا پڑا۔