راولپنڈی (نمائندہ جنگ) بانی پی ٹی آئی نے پارٹی چھوڑ کر جانیوالوں کیلئے پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ برے وقت میں جو پارٹی چھوڑ کر گئے ان کیلئے پی ٹی آئی میں کوئی جگہ نہیں ہے ، میں کسی کا نام نہیں لیتا ، جو سیدھا سادھا پارٹی کو چھوڑ کر گئے ہیں ان کو واپس نہیں لوں گا ،نہایت مشکل وقت میں پارٹی کو مجبوراً چھوڑنے والے بہت کم ہیں ، جنہوں نے مشکل وقت گزارا اور پارٹی کیساتھ کھڑے رہے وہ تسلی رکھیں ، جو سخت حالات میں انڈر گراونڈ چلے گئے اور سختیاں اور تشدد برداشت کیا ان کیلئے بہتر فیصلہ ہو گا،اسلام آباد جلسہ ملتوی کرنے پر کارکنان میں غصہ ہے ، برا بھلا کہہ رہے ہیں ، پارٹی میں لڑائی ختم نہیں ہو رہی، باقی جماعتیں جلسے کر رہی ہیں ہمیں ایک بھی جلسہ نہیں کرنے دیا جا رہا۔گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے ملک کیلئے جو سب سے بڑا چیلنج نظر آ رہا ہے وہ معیشت ہے، ملکی آمدن نہیں ہے ، قرض بڑھ رہے ہیں ، ملک تباہی کی جانب جا رہا ہے، سیاسی عدم استحکام اور دہشت گردی کا بڑھنا خراب معیشت کی سب سے بڑی وجوہات ہیں، فراڈ الیکشن کی وجہ سے ہم سیاسی عدم استحکام کا شکار ہیں ، دہشت گردی اور بڑھتے جرائم کے ماحول میں کون ملک میں سرمایہ کاری کرے گا؟ خفیہ اداروں کو پی ٹی آئی ختم کرنے پر لگا دیا گیا ہے۔