• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزارت موسمیاتی تبدیلی میں چارج شیٹ عہدیدار کی ممکنہ واپسی

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) وزارت موسمیاتی تبدیلی میں چارج شیٹ شدہ عہدیدار کی ممکنہ واپسی، سیکریٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی کا کہنا ہے کہ مجتبیٰ حسین کیخلاف چارج شیٹ کو تفصیل سے دیکھیں گی اور پھر فیصلہ کریںگی، سیکریٹری ڈویژن کا کہنا ہے کہ وزارت نے قانون کے تحت ایڈیشنل سیکرٹری کے عہدے کیلئے مجتبیٰ حسین کی ریکوزیشن بھیج دی ہے، مجتبیٰ حسین کا موقف ہے کہ سب پروپیگنڈہ، تمام الزامات پیشہ وارانہ حسد کی وجہ سے لگائے گئے، کبھی کسی کو دھمکی نہیں دی۔ تفصیلات کے مطابق وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کوآرڈینیشن میں ایک اعلیٰ عہدے دار کی ممکنہ واپسی، جن پر پہلے 29 جنوری 2024کو چارج شیٹ کی گئی تھی اور 20 جون 2024کو اسی وزارت نے ضروری کارروائی کے لیے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ایک دفتری میمورنڈم جاری کیا تھا، نے اعلیٰ بیوروکریسی میں بہت سے لوگوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسی وزارت نے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی اہم اتحادی جماعت سینیٹ میں ایک خاتون سیاسی شخصیت کے دباؤ کی وجہ سے 05 ستمبر 2024 کو ان کا نام وزارت میں بطور ایڈیشنل سیکرٹری بھرتی کرنے کے لیے طلب کیا تھا۔ تمام سرکاری دستاویزات کے مطابق سیکرٹریٹ گروپ کے بی پی ایس 21 کے مجتبیٰ حسین اس وقت وزارت آبی وسائل میں بطور سینئر جوائنٹ سیکرٹری معمول کے تبادلے کے طور پر نہیں بلکہ نازیبا رویہ کی وجہ سے تعینات ہیں جیسا کہ اس وقت کے سیکرٹری برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کوآرڈینیشن سید آصف حیدر شاہ کے خط میں ذکر کیا گیا تھا جو اس وقت کے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو 29 جنوری 2024 کو لکھا گیا تھا۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی کی موجودہ سیکرٹری عائشہ حمیرا چوہدری نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ وہ خود چیف سیکریٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ سے بات کریں گی جنہوں نے اس وقت کے سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی کی حیثیت سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو مجتبیٰ حسین کے خلاف بدانتظامی کے الزامات کے ساتھ خط لکھا تھا اور وہ ان کے خلاف چارج شیٹ کو تفصیل سے دیکھیں گی اور پھر فیصلہ کریں گی۔ سیکرٹری ڈویژن انعام اللہ خان دھاریجو نے اعتراف کیا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی نے قانون کے تحت اپنا استحقاق استعمال کرتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری کے عہدے کے لیے مجتبیٰ حسین کی ریکوزیشن بھیج دی ہے۔
اہم خبریں سے مزید