• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلڈ پریشر کی دوا شام کے کھانے کے بعد لینے سے زیادہ بہتر نتائج ملتے ہیں، تحقیق

لندن (پی اے) ریسرچرز کا کہنا ہے کہ دل کے دورے، فالج اور حرکت قلب بند ہونےکے سبب اموات سے بچائو کیلئے بلڈ پریشر کی دوا صبح کو کھانے کے بجائے شام کو کھانے سے زیادہ بہتر نتائج ملتے ہیں۔ یورپی کارڈیالوجی کانگریس سوسائٹی میں پیش کی گئی یہ رپورٹ کم وبیش 47,000مریضوں کے ڈیٹا کے تجزیئے کی بنیاد پر کہی گئی ہے۔ کینیڈا کی برٹش کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر رکی Turgeon کا کہنا ہے کہ مریضوں کو اپنی بلڈ پریشر کم کرنے کی دوا ایسے وقت استعمال کرنی چاہئے، جسے وہ موزوں تصور کرتے ہوں۔ برطانیہ میں ہر تیسرا شخص ہائی بلڈ پریشر کا شکار بتایا جاتا ہے اور برطانیہ میں سگریٹ نوشی اور ناقص تغذیہ کے بعد اموات کا تیسرا بڑا سبب یہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ ہائی بلڈ پریشر میں ان امراض کی علامات نہیں ہوتیں لیکن دوا کے استعمال سے امراض قلب، فالج اور گردے کے امراض کی پیچیدگیوں کو ختم کیا جاسکتا ہے لیکن دوا کے استعمال کے وقت کے مطابق سوال اپنی جگہ موجود رہتا ہے۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگوں کو بلڈ پریشر کی دوا شام کو لینی چاہئے کیونکہ رات کے وقت کا بلڈ پریشر دل کی بیماریوں کا زیادہ سبب بنتا ہے۔ پروفیسر Turgeon کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے رات کو بلڈ پریشر کی دوا کے استعمال کے حوالے سے ملی جلی رائے سامنے آئی تھی۔ اس بارے میں مزید معلومات کیلئے ٹیم نے 5تجربات کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا اور رات اور دن کے وقت بلڈ پریشر کی دوا استعمال کرنے کے نتائج کا تقابلی مطالعہ کیا، جس کے بعد ٹیم اس نتیجے پر پہنچی کہ دوا کھانے کے اوقات کے دوا کے اثرات پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔ برٹش ہارٹ فائونڈیشن کے چیف سائنٹفک اور میڈیکل افسر پروفیسر بریان ولیمز، جو اس ریسرچ میں شامل نہیں تھے، کہتے ہیں برطانیہ میں دل کے دوروں اور فالج کے حملوں کے کم وبیش نصف واقعات ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے ہوتے ہیں، ہم جانتے ہیں اس خطرے کو کم کرنے کیلئے بلڈ پریشر کم کرنے کی دوا موثر علاج کی حیثیت رکھتی ہے، اس سے یہ پیغام جاتا ہے کہ لوگوں کو جیسے ہی یاد آجائے بلڈ پریشر کی دوا کھا لینی چاہئے
یورپ سے سے مزید