• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مالیاتی چیلنجز کا سامنا، فرسٹ کلاس اسٹیمپ کی قیمت 1.65پونڈ کرنے کا فیصلہ

لندن (پی اے) پوسٹ آفس کو مالیاتی چیلنجز کا سامنا، جس کی وجہ سے فرسٹ کلاس اسٹیمپ کی قیمت میں 30پنس اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے بعد فرسٹ کلاس اسٹیمپ کی قیمت 1.65 پونڈ ہوجائے گی۔ اسٹیمپ کی قیمت میں یہ اضافہ 7اکتوبر سے نافذالعمل ہوگا، اس فیصلے کے تحت سیکنڈ کلاس اسٹیمپ کی قیمت 85پنس ہوجائے گی۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ خطوط کی تعداد میں کمی اور اخراجات میں اضافے کی وجہ سے کمپنی کو بہت دبائو کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے یونیورسل سروس کی موجودہ قیمت برقرار رکھنا ممکن نہیں رہا۔ کمپنی نے سروس کی شرائط پر بھی نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا۔ موجودہ شرائط کے تحت خطوط ہفتے میں 6دن یعنی پیر سے ہفتہ تک اور پارسل پیر سے جمعہ تک منزل پر پہنچانا لازمی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ہم قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ بہت احتیاط سے کرتے ہیں، تاہم جب خطوط کی تعداد میں دوتہائی کی کمی ہوجائے تو اس پر فی خط اخراجات خود بخود بڑھ جاتے ہیں۔ رائل میل کے چیف کمرشل افسر نک لینڈن کا کہنا ہے کہ ہمیں یونیورسل سروس کے تحت خطوط اور پارسل ڈیلیور کرنے پر فخر ہے لیکن مالی طورپر اخراجات بہت زیادہ ہیں۔ کمپنی نے اس بات پر زور دیا کہ یونیورسل سروس میں فوری اصلاحات کی ضرورت ہے۔ کمپنی کا کہناہے کہ لوگوں کے کمیونی کیشن کے طریقہ کار میں تبدیلی آجانے کے باوجود 20سال سے زیادہ عرصے میں اس کی بنیادی شرائط تبدیل نہیں کی گئی ہیں۔ حالیہ برسوں کے دوران خطوط کی تعداد میں بہت کمی آئی جبکہ پارسل ڈلیوری بہت مقبول ہے اور رائل میل کیلئے منافع بخش بھی ہے لیکن پارسل کی تعداد میں اضافے اور اسٹیمپ کی قیمتوں میں گزشتہ 2 سال کے دوران کئی دفعہ کئے جانے والے اضافے کے باوجود کمپنی کو مالیاتی مسائل کا سامنا ہے اور گزشتہ سال اس کو 419 ملین پونڈ نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ رائل میل کی کارکردگی بھی خراب ہوئی ہے اور لوگوں کو خطوط خاص طورپر میڈیکل اپائنٹمنٹس اور قانونی ڈاکو منٹس وقت نہیں مل رہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ خطوط کی تعداد میں کمی اور موجودہ نقصان کے معنی یہی ہیں کہ اس کو اپنے استحکام کیلئے ضروری اقدامات کرنا لازمی ہوگئے ہیں۔ رائل میل کے مطابق 2004-05 کے دوران پوسٹ کئے گئے خطوط کی تعداد 20 بلین تھی جو کم ہوکر2023-24 میں 6.7 بلین رہ گئی۔ رائل میل کا خیال ہے کہ سیکنڈ کلاس سروس میں اصلاحات اور اس کی کارکردگی کے ہدف میں تبدیلی سے ادارے کے 300 ملین پونڈ سالانہ بچائے جاسکتے ہیں۔ اس نے پہلے ہفتہ کو سیکنڈ کلاس خطوط کی ڈلیوری ختم کرنے اور خطوط ایک دن کے وقفے سے پہنچانے کی تجویز دی تھی، اب Ofcom ان دونوں تجاویز کا جائزہ لے رہا ہے۔ تاہم خطوط کی ڈلیوری کے دنوں میں کٹوتی اور پوسٹل سروسز میں اصلاحات کیلئے حکومت کو پارلیمنٹ کے ذریعے قانون میں تبدیلی کرنا ہوگی۔ Ofcom کا کہنا ہے کہ اصلاحات کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ وہ اگلے سال کے اوائل میں مشاورت کیلئے تجاویز کی اشاعت اور اور موسم گرما کے دوران کوئی فیصلہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ رائل میل کی پیرنٹ کمپنی انٹرنیشنل ڈسٹری بیوشن سروسز کو چیکو سلواکیہ کے ارب پتی ڈینیل Kretinsky خریدنے کے خواہاں ہیں اور اس کیلئے3.57 بلین پونڈ دینے پر رضامند ہیں۔ انھوں نے یونیورسل سروس کی ذمہ داریاں پوری کرنے کی تحریری طورپریقین دہانی کرائی ہے لیکن صرف 5 سال کیلئے لیکن اس کا انتظام سنبھالنے سے قبل حکومت ان کے بارے میں خاص طورپر روس کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے تفتیش کرے گی۔
یورپ سے سے مزید