کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے مشیر اطلاعات وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد سیف نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کی اگر تاریخ دیکھی جائے تو وہ کسی کے ساتھ نہیں ہوتے وہ ہمیشہ اپنے ہی ساتھ ہوتے ہیں۔ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا مفاد حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے میں ہے تو انہیں مبارک ہو ،اگر وہ خیبرپختونخوا کی گورنری یا سینیٹ کی دو سیٹیں لینا چاہ رہے ہیں تو اُن کی مرضی ہے۔سنیئر صحافی انصار عباسی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں اگر نو مئی سے متعلق ثبوت ہوتا تو اب تک انتظار نہیں کیا جارہا ہوتا،رہنما پی ٹی آئی نعیم حیدر پنجوتھہ نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں جتنے گواہ پیش ہوئے ہیں کسی گواہ نے بھی یہ نہیں کہا کہ عمران خان یا بشری بی بی نے کوئی فنانشل فائدہ اٹھایا ہوتو پھر کیس کس چیز کا تھا۔ ہم نے یہ استدعا کی ہے یہ کیس اب مزید اس لیے نہیں چل سکتا کیوں کہ جہاں تک کیس پہنچا ہے وہاں تک اگر دیکھا جائے تو اس کیس میں عمران خان اور بشری بی بی بے گناہ ہیں۔مشیر اطلاعات وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد سیف نے کہا کہ ہر طرح کے حربے کے باوجود جلسہ ہوگا۔ این او سی ابھی تک کینسل نہیں ہوئی ہے لیکن کل یقیناً اس طرح کی کوشش کی جائے گی اور رکاوٹیں عملی طور ر پر کھڑی کی جارہی ہیں۔کل رات کو پولیس نے جلسہ گاہ سے سارا سامان تھانے شفٹ کردیا تھا۔ ہم سامان لائے ہیں۔ ہمیں روٹ پلان بھی دے دیا گیا ہے لیکن آج بھی ہمارے قافلوں کو روکا جارہا ہے۔حکومت ہوش کے ناخن لے اس طرح سے ہمیں نہ روکیں کہ ہمیں بھی مجبور ہو کر کوئی ایسا قدم اٹھانا پڑے جو ناخوشگوار ہو۔این او سی اگر یہ منسوخ بھی کرتے ہیں تب بھی جلسہ ہوگا اور ناخوشگوار واقعات کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔ ان کے پاس این آر او جیسی بات کرنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں چونکہ یہ اور ان کے لیڈر این آر او سے مستفید شدہ ہیں اور نیب کی قوانین سے متعلق جو فیصلہ آیا ہے یہ جشن منا رہے ہیں کہ ان کی چوریاں جسٹیفائی ہوگئی ہیں۔جبکہ عمران خان نے ہی اس ترمیم کو چیلنج کیا تھااور وہ جانتے تھے کہ اگر یہ قبول کرلی جاتی ہے تو انہیں ذاتی طور پر نقصان ہوسکتا ہے اس کے باوجود قومی مفاد میں پٹیشن دی۔سنیئر صحافی انصار عباسی نے کہا کہ نو مئی سے متعلق نہ میں نے ثبوت دیکھیں نہ آپ نے نو مئی کے ایونٹس سب نے دیکھے لیکن کیا یہ سازش کا نتیجہ تھا اس کا ہمیں نہیں پتہ نگراں حکومت میں کمیٹی بنی تھی جس نے ایک رپورٹ دی تھی اس میں یہ کہا گیا تھا کہ یہ سازش تھی بلکہ بغاوت کی کوشش تھی اس میں عمران خان کا بھی نام لیا گیا اس رپورٹ میں کہا گیا کہ ہم نے ثبوت دیکھا ہے لیکن ہم تک وہ ثبوت نہیں آئے ثبوت سے متعلق بتایا جاتا ہے اس میں کئی لوگوں کے بیانات ہیں۔ میرا خیال ہے کچھ ریکارڈنگز ہوں گی۔