مانچسٹر (علامہ عظیم جی) ڈپٹی وزیراعظم انجیلا رینر نے برطانوی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا اورنفرت سے نمٹنے کیلئے فوری اور مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، یہ نفرت مبالغہ آرائی پر مبنی جھوٹی خبروں کے باعث ابھرتی ہے۔ڈپٹی وزیر اعظم نے کہاکہ ہم مسلم کمیونٹی کو سیکورٹی مہیا کر رہے ہیں اور فیتھ منسٹر اسلاموفوبیا سے نمٹنے اور ختم کرنے کے بارے میں مزید اقدامات کریں گے پارلیمنٹ کے اجلاس میں برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹامر کےوقفہ سوالات کے موقع پر ممبر پارلیمنٹ محمد افضل خان نے سوال کرتے ہوئے حال ہی میں نسلی فسادات پر رنج و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ میرے حلقہ مانچسٹر اور دیگر مسلم کمیونٹیز کے علاقوں میں بہت سی جگہوں پر شدت پسند گروہوں کی نفرت آمیز حرکات کی وجہ سے خوف و ہراس اور شدید بے چینی کی صورتحال ہے، مجھے امید ہے کہ ڈپٹی وزیراعظم انجیلا رینر اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ برطانیہ بھر میں ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد بغیر کسی خوف و خطر اپنی زندگی امن سے گزار سکیں، کیا وہ مجھے بتا سکتی ہیں کہ حال ہی میں رونما ہونے والے واقعات کے بعد سے وزراء نے مسلم کمیونٹیز کے ساتھ کیا سلوک اور بات کی اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کی یقین دہانی اور آئندہ اقدام سے آگاہی کیلئے کیا، کیا ،افضل خان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈپٹی وزیراعظم انجیلا رینر کہاکہ یہ بات بالکل درست ہے کہ اس ملک میں ہر مذہب اور رنگ ونسل کے بیک گراؤنڈ سے تعلق رکھنے والے لوگ ہیں جو پرامن زندگی گزارنا چاہتے ہیں، ہم متاثرہ لوگوں کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائیں گے اور ہمارے وزراء مسلم کمیونٹیز سے ملاقات کر رہے ہیں تاکہ سب لوگوں کو اکٹھا کیا جا سکے اور ان کا اعتماد بحال کیا جائے، خیال رہے افضل خان کے سوال کو برطانیہ بھر کی مسلم اور نسلی اقلیتی کمیونٹیز نے سراہا ہے۔