• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میثاق پارلیمنٹ بنانے کی تحریک کی منظوری خوشگوار آغاز، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق کے سوال چارٹر آف پارلیمنٹ بنانے کی تحریک منظور، تجزیہ کاروں کی رائے کیا؟ کا جواب دیتے ہوئے سہیل وڑائچ نے کہا کہ چارٹر آف پارلیمنٹ بنانے کی تحریک کی منظوری شدید تلخیوں کے بعد خوشگوار آغاز ہے،شہزاد اقبال کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی لائٹیں بند کر کے پارلیمنٹرینز کو گرفتار کیا گیا مگر بلاول بھٹو نے اس کی مذمت میں ایک لفظ نہیں کہا،عمر چیمہ نے کہا کہ ملک کو میثاق جمہوریت اور میثاق معیشت پر عملدرآمد کی ضرورت ہے مگر کوئی کام نہیں ہورہا،سلیم صافی کا کہنا تھا کہ حکومت مخلص ہے تو اسلام آباد جلسہ کی بنیاد پر پارلیمنٹرینز کیخلاف قائم کیے گئے مقدمات واپس لے، پارلیمنٹ کی عزت نعروں سے نہیں کارکردگی اور کردار سے بڑھتی ہے۔ سہیل وڑائچ نے کہا کہ چارٹر آف پارلیمنٹ بنانے کی تحریک کی منظوری شدید تلخیوں کے بعد خوشگوار آغاز ہے، حکومت اور اپوزیشن اکٹھے بیٹھے گی تو کچھ نہ کچھ اچھا نکلے گا، چارٹر آف پارلیمنٹ کا مقصد مقتدرہ کو شکست دینا ہونا نہیں ہونا چاہئے، جمہوری قوتوں کو مزیدلڑائی کے بجائے مفاہمت کی طرف جانا ہوگا، پارلیمنٹ سپریم ہے مگر دوسرے اداروں کو بھی سانس لینے کا موقع دینا چاہئے، پی ٹی آئی کا رویہ جارحانہ ہے مگر ان کا مفاد کچھ اور ہے، پی ٹی آئی کو بحران سے نکلنے کیلئے اسٹیبلشمنٹ سے مفاہمت کرنے میں فائدہ ہے،عمرا ن خان فوج اور ن لیگ سب کو رگڑ رہے ہیں جبکہ دوسری طرف بھی احمق بیٹھے ہوئے ہیں، سیاست عقلمندوں کا کام ہے مگر یہاں دونوں طرف احمق ہیں، پی ٹی آئی نے جلسے میں جو زبان استعمال کی وہ احمقانہ قدم تھا، اسی طرح حکومت نے پارلیمنٹ سے لوگوں کو پکڑ کر تنقید کا رخ اپنی طرف موڑ لیا، دونوں طرف احمق اکٹھے ہیں اگر وہاں کوئی عقلمندی کی بات ہو تو اسے سراہنا لازمی ہوجاتا ہے۔
اہم خبریں سے مزید