• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اردو یونیورسٹی میں صورتحال سنگین، ملازمین کا یونیورسٹی روڈ پر احتجاج، ٹریفک جام

کراچی(اسٹاف رپورٹر) وفاقی اردو یونیورسٹی میں انتظامیہ اور اساتذہ و ملازمین کے درمیان واجبات کی عدم ادائیگیوں اور ہاؤس سیلنگ الاؤنس کے مسلے پر صورتحال سنگین نوعیت اختیار کرگئی ہے۔ تدریسی عمل کے بائیکاٹ کے بعد اساتذہ اور غیر تدریسی ملازمین نے احتجاج کا دائرہ بڑھاتے ہوئے یونیورسٹی روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا جس سے ٹریفک جام ہوگیا۔ قبل ازیں اردو یونیورسٹی میں مشترکہ اجلاس عبدالقدیر آڈیٹوریم، گلشن اقبال کیمپس میں منعقد ہوا جس میں انجمن کے عہدداران کے علاودیگر اساتذہ و عمال نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اردو یونیورسٹی کے شیخ الجامعہ مالی بحران پر قابو پانے میں مکمل نا کام ہو چکے ہیں۔ گزشتہ 6 مہینوں میں شیخ الجامعہ نے زیادہ وقت بیرونی دوروں پر گزارا ہے اور ان کی اردو یونیورسٹی کے معاملات میں عدم دلچسپی سے اردو یونیورسٹی کے ملازمین انتہائی مالی بد حالی کا شکار ہو چکے ہیں۔ رٹائرڈ ملازمین کو 3 ماہ سے پنشن، 5 ماہ کی ہاؤس سیلنگ ادا نہیں کی گئی 1 سال سے میڈیکل کی سہولت بند ہے۔ تنخواؤں کی ادائیگی کئی کئی مہینوں بعد کی جاتی ہے۔ ایسی صورتحال میں شیخ الجامعہ کی منظوری سے ہاؤس سیلنگ کے خاتمے، احتجاج کو روکنے کیلئے دھمکی امیز خط اور ملازمین کو شوز كاز نوٹس جاری کرنے کیمذمت کی گئی۔ اجلاس میں مشترکہ قرارداد پیش کی گئی کہ انتظامیہ ہاؤس سیلنگ سے متعلق دھمکی آمیز خطوط منسوخ کرے اور ہاؤس سیلنگ کے بقایاجات فوری ادا کئے جائیں۔ اردو یونیورسٹی کے اساتذہ اور غیر تدریسی عمال کے خلاف انتقامی کاروائیوں کو بند کیا جائے اور ملازمین کو جاری شو كاز نوٹسز واپس لیے جائیں۔
اہم خبریں سے مزید