• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سابق پاکستانی کرکٹرز پی سی بی کی ’’کپتان بدلو پالیسی‘‘ پر برہم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستانی کر کٹ ٹیم کے دو سابق کھلاڑیوں نے پی سی بی کی ’’کپتان بدلو ‘‘پالیسی پر کڑی تنقید کی ہے۔ سابق کپتان معین خان نے کہا ہے کہ یہ کیا بات ہےکہ ایک سیریز کیلئے کپتان بنا ؤ ،پھر ہٹادو۔ شاہین آفریدی کو صرف ایک سیریز میں موقع دے کر ہٹادیا گیا۔ شاہین میں کپتانی کی بہترین کوالٹی ہے۔ وہ مستقبل کا سپر کپتان بن سکتا ہے۔ کھلاڑی شاہین کو پسند کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ میں کسی کو موزوں نہیں سمجھتا، انہیں کپتانی سے ہٹانا غیر منصفانہ تھا۔ تمام فارمیٹ کا کپتان بھی ایک ہو۔ایک اور بات یہ ہے کہ مسلسل تبدیلیاں ٹیم اور کپتان کو خراب کرتی ہیں۔ کرکٹ بورڈ ہی کپتان کو اعتماد دے سکتا ہے جو کہ نہیں مل رہا ہے۔ سابق کرکٹر کامران اکمل نےایک انٹرویو میں کہا کہ ہیوی ویٹ جب بھی آتے ہیں تو کپتان تبدیل کرنے کی بات کرتے ہیں ،وہ اپنی پسند کا کپتان چاہتے ہیں۔ ایشیا کپ، ون ڈے ورلڈکپ، ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ بھی ہارے تو تبدیلی نہیں آئی، اب کیوں کپتان تبدیل کرنا ہے؟ اس سے کیا فائدہ ہو گا؟ بابرا عظم کو چیمپئنز ٹرافی تک رہنے دیں، کیا فرق پڑتا ہے۔ کیا نیا کپتان روہت شرما، ویرات کوہلی، اسٹیو اسمتھ اور مچل اسٹارک کو لے آئے گا اور ٹیم کو مضبوط کردے گا؟ کھیلنا تو ان ہی کھلاڑیوں کو ہے اور اسی سسٹم میں کھیلنا ہے، میں کہتا ہوں کہ کپتان کوچ، سلیکٹرز سب اپنا سسٹم بہتر کریں، سوچ تبدیل کریں ۔ کپتانوں کی تبدیلی سے فرق نہیں پڑے گا۔

اسپورٹس سے مزید