کراچی(اسٹاف رپورٹر) بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیر انتظام ٹوٹی ہوئی سڑکوں کی تعمیر کے لئے محکمہ انجینئرنگ نے جمعے کو دو ارب مالیت کے 33 کاموں کے ٹینڈرز کھول دئے ہنگامی بنیاد پر طلب کردہ ٹینڈرز میں کنٹریکٹرز نے بھر پور حصہ لیا ان ٹینڈرز میں ایک کام کے لیے بیس سے پچیس کنٹریکٹرز نے حصہ لیا اس طرح محکمہ انجینئرنگ کو تقریبا 30 لاکھ روپے کی آمدنی صرف ٹینڈر کی فروخت سے حاصل ہوئی ان ٹینڈرز کا مجموعی طور سے نتیجہ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کی تخمینی لاگت سے بیس فیصد کم پر ریٹس موصول ہوئے دریں اثنا کراچی کنسٹرکٹرز ایسوسی ایشن کے چیرمین ایس ایم نعیم کاظمی نے کہا کہ ان تمام کاموں کی جلد سے جلد اسکروٹنی کرکے زیادہ سے زیادہ پانچ روز میں کنٹریکٹرز کو ورک آرڈر جاری کرکے شہر کی تعمیر و مرمت کے کاموں کو شروع کروایا جائے اس عمل میں تاخیرسے ہنگامی طور سے طلب کردہ ٹینڈرز کا کوئی فائدہ نہیں ہوگاواضح رہے مزکورہ کام صرف کے ایم سی کے زیر انتظام منصوبوں کے لئے ہیں ٹاونز کی ٹوٹی ہوئی سڑکیں کیسے مرمت ہوں گی اس حوالے سے حکومت سندھ کی اب تک کوئی پالیسی سامنے نہیں آسکی ہےکیونکہ مختلف آبادیوں میں موجود سڑکوں کو بھی بری طرح نقصان پہنچا ہےبعض تو ٹریفک کے قابل نہیں ہیں جبکہ ٹاونز کے وسائل محدود ہونے کے باعث ان کے لئے کام کروانا ممکن نہیں ہے۔