اسلام آباد (فاروق اقدس) بھارتی اداکارہ کنگنا رناوت جوبالی ووڈ میں کوئین کے نام سے بھی مقبول ہیں یوں تو ان کی ذاتی اور فلمی زندگی لاتعداد سکینڈلز اور ہنگاموں سے بھری پڑی ہے لیکن جب سے وہ عملی سیاست میں آئی ہیں اور بالخصوص بھارتیہ جنتا پارٹی کے ٹکٹ پر قانون ساز اسمبلی کی رکن بنی ہیں مختلف تنازعات اور مشکلات کا شکار ہیں۔
پہلے ان کی فلم جس میں مقتول وزیراعظم اندرا گاندھی کا کردار ادا کر رہی تھی سنسر بورڈ نے اس کی ریلیز کی اجازت نہیں دی جس باعث وہ ذہنی اور مالی مشکلات کا بھی شکار ہو گئی ہیں اور اب ان پر غداری کا مقدمہ قائم ہو گیا ہے۔
مقدمہ ایک وکیل کی جانب سے آگرہ پولیس کمشنر کو بھیجی گئی ایک درخواست میں اداکارہ کے خلاف کارروائی کے مطالبے کی روشنی میں قائم کیا گیا ۔
گزشتہ ماہ اگست کے آخری ہفتے میں کنگنا نے ان کسانوں کے بارے میں بیان بازی اور تبصرہ کیا تھا جو کسانوں کےحق اور دیگر مطالبات کے لیے احتجاج کر رہے تھے۔
مدعی کے وکیل راماشنکر شرما کا کہنا ہے کہ ہمارا ملک ہندوستان ایک زرعی ملک ہے۔ ملک کی آبادی کا انحصار کسانوں پر ہے۔ کسان اناج، دالیں، سبزیاں، پھل اور دیگر غزائی اجزا کی پیداوار کرنے کے لیے دن رات کھیتوں میں محنت کرتے ہیں۔
اداکارہ اور بی جے پی لیڈر کنگنا رناوت نے اگست 2024 میں ایک انٹرویو میں ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ملک کے لاکھوں کسانوں پر نازیبا تبصرہ کیا تھا۔ اس نے احتجاج کے دوران قتل اور عصمت دری جیسے سنگین الزامات لگائے ہیں۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی ایم پی کنگنا نے ملک کے کروڑوں کسانوں، خود کسان کے بیٹے، مدعی وکیل اور مہاتما گاندھی کے خلاف نازیبا تبصرہ کیا ہے، جو پورے ملک کے لوگوں کی توہین ہے۔ یہ غداری اور قوم کی توہین جیسا سنگین جرم ہے۔
اس معاملے میں کنگنا رناوت کے خلاف غداری اور قوم کی توہین کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔