• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال:1۔ آفس کا انٹرنیٹ اور کمپیوٹر اپنے ذاتی استعمال میں لانا کیسا ہے؟ اور اس کی کیا حدود اور گنجائش ہے؟

2۔ آفس میں کام بہت کم ہے اور ڈیوٹی کے گھنٹے زیادہ ہیں، فارغ اوقات میں کیا کیا جائے؟

جواب:1۔ اگر آفس انتظامیہ کی طرف سے صراحتاً یا عرفاً اجازت ہو کہ انہوں نے اپنے ملازمین کو جو انٹرنیٹ کی سہولت دی ہے، اسے وہ ہر طرح کی جائز ضرورت میں استعمال کرسکتے ہیں، خواہ آفس کی ہو یا اس کے علاوہ، تو اس صورت میں آپ کے لیے اپنی جائز ضرورت کے لیے آفس کا انٹرنیٹ استعمال کرنا جائز ہوگا، اور اگر ان کی طرف سے صراحتاً اس کی ممانعت ہو کہ اس نیٹ کو صرف آفس کی ضرورت کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے تو پھر ذاتی ضرورت کے لیے اس کا استعمال جائز نہیں ہوگا۔

2۔ کسی بھی ادارے کے ملازمین کی حیثیت شرعی طور پر اجیرِ خاص کی ہوتی ہے اور اجیر خاص ملازمت کے اوقات میں حاضر رہنے سے تنخواہ کا مستحق ہوتا ہے، اور ملازمت کے اوقات میں ملازم کے لیے وہی کام کرنا ضروری ہوتا ہے، جو اس کے سپرد کیا گیا ہے، البتہ اگر کام (واقعۃً) مکمل ہوگیا ہو اور وقت بالکل فارغ ہو ، اور آفس کی طرف سے دوسری کسی چیز میں مشغول ہونے پر پابندی نہ ہو تو فارغ اوقات میں قرآنِ کریم کی تلاوت،یا مطالعہ، اور ذکر اذکار وغیرہ کیا جاسکتا ہے۔