• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فضائی سفر کے کرائے میں اضافے کے باوجود افراط زر کی شرح 2.2 فیصد پر برقرار

لندن (پی اے) اگست کے مہینے کے دوران فضائی سفر کے کرائے میں اضافے کے باوجود افراط زر کی شرح 2.2فیصد پر برقرار رہی۔ دفتر قومی شماریات کے مطابق اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ افراط زر کی شرح بینک آف انگلینڈ کی جانب سے افراط زر کی شرح کے حوالے سے مقرر کی گئی حد 2فیصد سے کچھ زیادہ رہی لیکن افراط زر کی شرح 2022کے مقابلے میں کم رہی۔ تازہ ترین اعدادوشمار بینک آف انگلینڈ کی جانب سے شرح سود 5فیصد برقرار رکھنے اور اس میں کمی نہ کرنے کے اعلان کے بعد سامنے آئے ہیں۔ بیشتر ماہرین اقتصادیات سمجھتے ہیں کہ بینک آف انگلینڈ نومبر میں شرح سود میں کمی کرنے کا اعلان کرے گا۔ قومی شماریات دفتر کے چیف اکنامسٹ کا کہنا ہے کہ اگست کے دوران افراط زر کی شرح مستحکم رہی اور مختلف شعبوں کی قیمتوں میں ردوبدل ایک دوسرے کو متاثر کرتے رہے۔ خام تیل کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی اور خام مال کی قیمتیں بھی کم ہوئیں۔ فضائی سفر کے کرائے میں 22فیصد تک اضافہ ہوا۔ فضائی کرائے عام طورپر موسم گرما میں بڑھتے ہیں لیکن 2001کے بعد فضائی سفر کے کرائے میں یہ سب سے بڑا اضافہ تھا۔ قومی شماریات دفتر کے مطابق ہاسپٹلٹی اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں 5.6فی صد تک اضافہ ہوا جبکہ گاڑیوں کے ایندھن کی قیمتوں میں 3.4 فیصد تک اضافہ ہوا جبکہ ریسٹورنٹس اور ہوٹلوں کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔ ٹریژری کے چیف سیکرٹری ڈارین جونز کا کہنا ہے کہ اگرچہ افراط زر کی شرح میں کمی خوش آئند ہے، حکومت سمجھتی ہے کہ برطانیہ میں لاکھوں فیملیز مشکلات کا شکار ہیں۔ برسوں کی افراط زر کی اونچی شرح کے اثرات اب بھی موجود ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بینک آف انگلینڈ کو توقع ہے کہ افراط زر میں اس سال کی آخری ششماہی میں اضافہ ہوگا۔ لوگوں کے گھروں کے انرجی بلز میں ایک دفعہ پھر اضافہ ہوگا لیکن قیمتوں میں 2022 اور2023 کی طرح تیزی سے اضافہ نہیں ہوگا۔

یورپ سے سے مزید