• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الطاف وانی کی ہائی کمشنر انسانی حقوق کونسل سے جنیوا میں ملاقات

جنیوا/برسلز(حافظ اُنیب راشد) ممتاز انسانی حقوق کے کارکن اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیر تک بلا روک ٹوک رسائی کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے تاکہ خطے میں انسانی حقوق کے مسائل کو موثر طریقے سے مانیٹر کیا جاسکے ۔ ہائی کمشنر وولٹر ٹروک کے ساتھ اپنی مختصر ملاقات کے دوران، وانی نے کشمیر کی صورت حال کے حوالے سے کونسل کی طرف سے ریلیز کردہ رپورٹ میں عدم موجودگی پر اپنے سنگین خدشات کا اظہار کیا۔ وولٹر ٹروک کو کشمیر میں موجودہ سیاسی اور انسانی حقوق کی صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے شورش زدہ خطے تک مبصرین اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی رسائی کیلئے کونسل کی جانب سے موثر وکالت کی اہمیت کا اعادہ کیا اور اسے صورت حال کی جامع انڈرسٹینڈنگ اور سدباب کیلئے انتہائی ضروری قرار دیا۔ ہائی کمشنر نے اس موقع پر تسلیم کیا کہ کونسل اگر چہ صورتحال کی نگرانی کر رہا ہے لیکن خطے تک رسائی کی کمی کی وجہ سے کئی اہم چیلنجز کا سامنا ہے۔ الطاف وانی جو آٹھ رکنی کشمیری وفد کے ساتھ یو این ایچ آر سی کے 57ویں اجلاس میں شرکت کیلئے جنیوا میں موجود ہیں، نے کمشنر پر زور دیا کہ وہ حکومت ہند پر دباؤ ڈالیں کہ وہ انسانی حقوق کی تنظیموں کو خطے کا دورہ کرنے کی اجازت دے۔ ہائی کمشنر نے انہیں یقین دلایا کہ ان پیچیدگیوں کو دور کرنے کیلئے کونسل ہندوستانی اور پاکستانی حکومتوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔ ملاقات کے دوران دونوں نے جموں و کشمیر کے ہندوستانی مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی نگرانی کے سلسلے میں جاری چیلنجوں پر تبادلہ خیالات کیا جائے۔ ہندوستان نے بیرونی لوگوں کیلئےخاص طور پر انسانی حقوق کی تنظیموں کے لئے نو گو ایریا میں تبدیل کردیا ہے۔ یاد رہے کہ عالمی حقوق گروپوں کے خطے تک براہ راست رسائی کے مطالبات کے علاوہ اقوام متحدہ نے متعدد مواقع پر کشمیر میں مبصرین کی رسائی کا مطالبہ کیا تھا جو کہ آرٹیکل 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد مزید بگڑ گئی ہے۔
یورپ سے سے مزید