لندن (جنگ نیوز،زاہد مرزا) وزیراعظم شہباز شریف لندن پہنچ گئے۔وہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں شرکت کیلئے23ستمبر کی شام امریکا روانہ ہوں گے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آج کی دنیا بے شمار تنازعات کے باعث تقسیم کا شکار ہے تاہم ہم بات چیت کے ذریعے خطے میں امن و استحکام کا قیام ممکن ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف لاہور سے ہفتے کی سہ پہر لندن پہنچے جہاں برطانوی حکام اور پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر فیصل نے ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا ۔وزیراعظم لندن میں مختصر قیام کریں گے اور23ستمبر کی شام کو لندن سے امریکا روانہ ہو جائیں گے۔ وزیراعظم امریکا میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ ایک ہفتے کے دورہ امریکا میں وزیراعظم یواین جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔وزیراعظم کا جنرل اسمبلی سے خطاب 27ستمبر کو متوقع ہے، شہباز شریف کی مختلف ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔ قبل ازیں امن کے عالمی دن پر ہفتہ کو ایک بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ آج کی دنیا بے شمار تنازعات کے باعث تقسیم کا شکار ہے، ہمیں اقوام عالم کے مابین اختلافات کو ختم کرنے اور امن کے مقصد کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔ حکومت اور عوام، جنگ و تنازعات سے پاک پرامن دنیا کے فروغ کے لیے عالمی برادری کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، آج کے دن ہم اقوام عالم کے درمیان مکالمے اور افہام و تفہیم کو فروغ دینے کی اہمیت کا اعتراف کرتے ہوئے اس جانب عملی اقدامات کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان بات چیت کے ذریعے خطے میں امن و استحکام کو فروغ دینے پر پختہ یقین رکھتا ہے تاہم اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے دیرینہ تنازعات کو حل کرنا ضروری ہے۔ اس خطے میں جموں و کشمیر کا تنازع ایک دیرینہ مسئلہ ہے جس کے پائیدار حل کی بنیاد غیرجانبدارانہ رائے شماری اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آج کے دن ہمیں فلسطینیوں کی حالت زار کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے، جو ریاستی جارحیت کا بہادری سے سامنا کر رہے ہیں۔ مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور فلسطینیوں کی امنگوں کے مطابق تنازع کا پرامن حل وقت کی اہم ضرورت ہے۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان دنیا میں امن کے فروغ کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے، جس سے ہم اپنی آنے والی نسلوں کے لیے ایک پرامن کل کی تعمیر کر سکتے ہیں اور دنیا کو امن و آشتی کا گہوارہ بنا سکتے ہیں۔