• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی، ناقص سڑکوں کی تعمیر شہری افسران، انجینئرز اور ٹھیکیداروں کے خلاف کارروائی منتظر

کراچی(طاہر عزیز/اسٹاف رپورٹر)کراچی میں سڑکوں اور دیگر ناقص انفرا اسٹرکچر تعمیر کرنے والے بڑے افسران،انجینئرز اور ٹھیکیداروں کے خلاف تا حال کوئی کاروائی نہ ہو سکی معطلی تو دور کی بات ایک ماہ گزر جانے کے باوجودکسی ایک اعلیٰ عہدیدار کا ٹرانسفرتک نہیں ہوا وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ،وزیر بلدیات سعید غنی اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب ایک روز قبل تک اپنے بیانات میں شہریوں کو ناقص سڑکوں کی تعمیر کےذمہ دار انجینئرز اور ٹھکیداروں کے خلاف سخت ایکشن کا عندیہ دیتے رہے ہیں لیکن آج بھی محکمہ انجینئرنگ کے ایم سی کےڈائریکٹر جنرل اظہر علی شاہ اور کے ڈی اے چیف انجینئر طارق رفیع جن کی نگرانی میں 2022 سےسڑکیں تعمیر کی جا رہی تھیں انہیں عہدوں سے ہٹانا تو دور کی بعد اربوں روپے کی لاگت سے دوبارہمرمت کے کام بھی انہی کے سپرد کر دیئے گئے ہیں حالانکہ مزکورہ اداروں کے پاس دیگر قابل افسر اور انجینئرز موجود ہیں منتخب نمائندے اور شہری سوال کر رہے ہیں کیا مرمت کے نام پرلوگوں کے ٹیکسوں کے پیسے دوبارہ ضائع تو نہیں ہو نے جا رہے کیونکہ مرمت کے لئے حالیہ کھولے جانے والےٹینڈرز کا اوپر سے نچلی سطح تک عملہ بھی وہی ہے اور ٹھیکیدار بھی پرانے ہیں ناقص سڑکوں کے انکوائری کے لئے اب تک محکمہ بلدیات سندھ،میئر کراچی یا ڈی جی کے ڈی اے نے کوئی کمیٹی قائم نہیں کی ہے البتہ میئرنے گزشتہ روز ڈی جی محکمہ انجینئرنگ کے ایم سی کو ہدایت کی کہ وہ ناقص سڑکوں کی تعمیر کے ذمے داروں کے خلاف کارروائی کریں تاہم کارروائی تو اس وقت ہوگی جب نا قص انفرا اسٹرکچر تعمیر کرنے والوں کو تعین ہو جائےگا۔

اہم خبریں سے مزید