مانچسٹر (ہارون مرزا) برطانیہ کی حکمران جماعت لیبر پارٹی کی سالانہ کانفرنس میں جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے عہدیداروں نے برطانوی وزیر خارجہ، وزیر تعلیم، وزیر انصاف، وزیر کلچر اور برطانوی پارلیمنٹ میں قائم مختلف کمیٹیوں کے سربراہوں کے علاوہ متعدد سفارتکاوں کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے عہدیداروں نے مسئلہ کشمیر پر لابی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے نام نہاد انتخابات کے بارے میں بھی ممبران برطانوی پارلیمنٹ کو آگاہ کیا۔ جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی مستقبل کی سرگرمیوں اور راجہ نجابت حسین کی جانب سے متعدد ممبران برطانوی پارلیمنٹ کو آزاد جموں وکشمیر اور مقبوضہ جموں کشمیر کا دورہ کرنے کی دعوت دی گئی ، جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے عہدیدار چار روز تک جاری رہنے والی اس سالانہ کانفرنس میں شرکت کے بعد یہاں لیور پول میں لیبر پارٹی کانفرنس کے آخری دن بھی لابی کرتے رہے۔ جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی مرکزی رہنما اور انٹرنیشنل لابی آن کشمیر کی چیئر پرسن کونسلر یاسمین ڈار، پروفیسر تیمور شفیق، ذیشان عارف چیئرمین یوتھ ونگ JKSDMI، سابق لارڈ میئر مانچسٹر کونسلر عابد لطیف چوہان نے مانچسٹر کے دیگر کونسلروں اورپارٹی مندوبین کے ہمراہ وزیر خارجہ ڈیوڈلامی، وزیر انصاف شبانہ محمود، وزیر سپورٹس لیزا نیندی، نائب وزراء اور ممبران برطانوی پارلیمنٹ جو برطانوی پارلیمنٹ میں قائم مختلف کمیٹیوں کے سربراہ بھی ہیں ان کے ساتھ ملاقاتیں کر کے ریاست جموں وکشمیر کے عوام کا کیس بھی پیش کیا اور مختلف ممالک کے سفارتکاروں کے ساتھ مختلف تقریبات میں شرکت کر کے عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے تحریکی سرگرمیوں سے بھی روشناس کروایا۔ چار روزہ کانفرنس کے دوران تحریکی عہدیداروں نے برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر، نائب وزیراعظم انجیلا رینر، چانسلر آف ایکسچیکر ریچل ریوز، سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ لامی، بزنس سیکرٹری جوناتھن رینالڈز، سیکرٹری تعلیم بریڈگیٹ فلپسن، برطانوی وزرا لارڈ ورنر کوکر، اینڈریو گوئن، ہمیش فالکونر، روشن آراء علی، لارڈ واجد خان، لیبر پارٹی چیئر پرسن ایلی ریوز، چیئر آف فارن افیئرز سیلیکٹ کمیٹی ایملی تھان، چیئر آف ڈیفنس سیلیکٹ کمیٹی تن منجیت سنگھ دیسی، میئر آف لندن صادق خان، میئر آف گریٹر مانچسٹر اینڈی برنہام، لیڈر آف سکاٹش لیبر پارٹی انس سرور، ڈاکٹر افضل خان، بیرسٹر یاسمین قریشی، ناز شاہ، ڈیوڈ ویلیمز، بیرونس رتھ اینڈرسن، گیرتھ سنیل، کیریتھ اینٹوسٹل، کونر رینڈ، جیمز فریتھ، محمد یاسین، پاؤلا بارکر، کم جانسن، ڈاکٹر زبیر احمد، ریچل ہاپکنز، اینڈریو پیکس، ہرپیت اپل، ابتسام محمد، ڈان بٹلر، زارا سلطانہ، اولیور رائن، سونی کمار، آدم جوگی، فلسطینی سفیر حسام زوملوت، لبنانی سفیر رامی مرتدہ، مراکش کے سفیر حکیم حاجوئی، مصر کے سفیر شریف کمیل، سعودی عرب کے سفیر خالد بن بندر السعود، کردستان کے نمائندے و دیگر کے ساتھ ملاقاتیں کر کے مسئلہ کشمیر پر مضبوط اور متحرک لابی کی۔ اس سلسلہ میں جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئر مین راجہ نجابت حسین ستارہ پاکستان نے کہا کہ ہماری تحریک کے عہدیداروں نے برطانوی حکمران جماعت کی چار روز تک جاری رہنے والی سالانہ کانفرنس میں بھرپور شرکت کر کے سیکڑوں ممبران برطانوی پارلیمنٹ، درجنوں اعلیٰ عہدیداروں اور تقریباً کابینہ کے تمام وزراء کے ساتھ ملاقاتیں کرکے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کروانے اور اپنی تحریک کی برطانیہ بھر میں جاری سرگرمیوں اور مستقبل کے حوالہ سے جہاں ممبران پارلیمنٹ کو لابی کیا وہیں اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ ریاست جموں و کشمیر کی اس تحریک کو سفارتی محاذ پر مذید منظم کرنے کے لئے مختلف ممالک کے سفیروں، مختلف ممالک کے سفارتخانوں اور دیگر انسانی حقوق کے بین الا قوامی اداروں سے لندن، جینوا، نیو یارک اور برسلز میں رابطے کر کے مسئلہ کشمیر کو بین الا قوامی سطح پر بھرپور انداز میں اُجاگر کیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں کونسلر یاسمین ڈار کی قیادت میں نہ صرف تحریکی خواتین اور پرفیشنلز بلکہ برطانوی ممبران پارلیمنٹ کے وفود بھی دنیا بھر کا دورہ کریں گے اور آزادجموں وکشمیر اور پاکستان جا کر پاکستانی اور کشمیری قیادت کے ساتھ بھی ملاقاتیں کریں گے۔ ہماری پوری کوشش ہو گی کہ برطانوی پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے نام نہاد انتخابات کے بارے میں ممبران برطانوی پارلیمنٹ، آل پارٹیز پارلیمنٹری کشمیر گروپ، آل پارٹیز پاکستان پارلیمنٹری گروپ اور ہیومن رائٹس و دیگر کمیٹیوں کے سربراہوں کو جہاں پارٹی کانفرنس کے دوران مختصرا بریف کیا گیا ہے وہیں تفصیلی طور پر امور خارجہ کی کمیٹی جس کی سربراہ ایملی تھارنبری ہیں، اسی طرح انسانی حقوق کی کمیٹی، برطانوی ڈیفنس کمیٹی، بھارت اور برطانیہ کے تجارتی تعلقات کے حوالہ سے برطانوی ممبران پارلیمنٹ اور حکومتی اداروں کو اس بات پر آمادہ کیا جائے گا کہ وہ بھارت کے ساتھ تجارت کے معاملہ کو مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین جنگی خلاف ورزیوں کو بند کروانے کے ساتھ مشروط کریں اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی بھیانک خلاف ورزیاں بند کروانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ اس سلسلہ میں لیبر پارٹی کانفرنس میں جہاں کشمیری نمائندوں نے شرکت کر کے اپنا کردار ادا کیا وہیں برمنگھم میں آئندہ ہفتے ہونے والی برطانوی سیاسی جماعت کنزرویٹو پارٹی کی سالانہ کانفرنس میں کشمیری اور پاکستانی بھرپور لابی کریں گے تا کہ سابق حکمران جماعت اور یہاں کے سیاستدانوں کو بھی اپنا ہمنوا بنایا جا سکے۔