• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کروڑوں روپے وصول کئے،فلیٹس اور پلاٹس کا قبضہ حوالے کیا جائے، متاثرین

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)آغا جی بلڈرز کوئٹہ کے متاثرین نور اللہ ، ذوالفقار ، عبدالجبار نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام سے پلاٹ اور فلیٹس پراجیکٹس کی مد میں کروڑوں روپے لے کر پلاٹ اور فلیٹس نہ دیئے جانے سے متاثرین ذہنی کوفت کا شکار ہیں ، حکومت مسئلے کا نوٹس لیکر متا تر ین کو انصاف فراہم کرے ۔ یہ بات انہوں نے پریس کانفرنس میں کہی ۔ انہوں نے کہا کہ جون 2020 میں شروع ہونے والی اسکیم میں پلاٹس کا قبضہ ڈیڑھ سال میں دینے کا کہا گیا اور کروڑوں روپے ایڈوانس و اقساط کی مد میں لئے گئے لیکن چار سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود قبضہ نہیں دیا جارہا ہے ، مذکورہ بلڈرز کے دشت ، کچلاک بائی پاس ، لک پاس بائی پاس سمیت مختلف اسکیم شامل ہیں جبکہ فلیٹس پراجیکٹ جو تین سال میں مکمل ہونے تھے چھ سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود مکمل نہیں کئے گئے بلکہ کام بند ہے یہ فلیٹس کلی بارات ، کلی شابو ، سمنگلی روڈ ، اور لہڑی گیٹ میں واقع ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ بلڈر سے 18 ہزار کے قریب کم آمدن اور تنخواہ دار طبقے سے تعلق رکھنے والوں نے پلاٹ اور فلیٹس اقساط پر بک کرائے اور ایڈوانس اور اقساط کی مد میں بھاری رقم جمع کرائی لیکن انہیں نہ تو فلیٹس اور پلاٹ دیئے جارہے ہیں بلکہ ٹیلی فون کرکے اقساط جمع کرانے کی بات کی جاتی ہے ، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مذکورہ بلڈرز کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لاکر متاثرین کو فلیٹس اور پلاٹس کا قبضہ حوالے کیا جائے ۔
کوئٹہ سے مزید