کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) صوبائی دارالحکومت میں ڈینٹل کالج کا تعمیراتی منصوبہ سست روی کا شکار ۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں ڈینٹل کالج پروجیکٹ 2013 میں منظور ہوا تھا لیکن تعمیراتی منصوبہ سست روی کا شکار ہے اس وقت صوبہ پنجاب میں 16، سندھ میں 12 اور خیبر پختونخوا میں پانچ ڈینٹل کالج اور کئی ڈینٹل ہسپتال قائم ہیں بلوچستان میں میگا پروجیکٹ کی تکمیل میں سال سے زائد کی تاخیر نے نہ صرف لاکھوں مریضوں کی صحت پر برا اثر چھوڑا ہے، بلکہ ڈینٹل کے طلبہ کو عارضی انتظامات میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور کر دیا ہے اور ان کی تعلیمی اور تربیتی کیریئر کو داؤ پر لگا دیا ۔ ڈینٹل کالج پروجیکٹ کی تعمیر پر کروڑوں روپے خرچ ہونے کے باوجود ڈینٹل کے طلباء اب بھی پرانے ڈینٹل سیکشن میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں اور بے پناہ مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ عوامی حلقو ں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی پروجیکٹ کی تکمیل میں دلچسپی کم دکھائی دیتی ہے۔ اس وقت موجودہ ڈینٹل کالج سول ہسپتال کے احاطے میں جگہ کی کمی کی وجہ سے عارضی انتظامات کے تحت چلایا جا رہا ہے۔ گزشتہ دو دہائیوں سے آبادی میں بے پناہ اضافے کی وجہ سے ترجیحی بنیادوں پر ڈینٹل انسٹیٹیوٹ اور متعلقہ سہولیات کے ساتھ ایک ڈینٹل ہسپتال اور کالج کے قیام اور تکمیل کی اشد ضرورت ہے۔یہ مسئلہ نہ صرف طلبہ کے تعلیمی معیار کو متاثر کر رہا ہے بلکہ مریضوں کو بھی بہتر علاج معالجے کی سہولت سے محروم کر رہا ہے۔ اس پروجیکٹ کی تکمیل حکومت کی ترجیحات میں شامل ہونی چاہیے تاکہ صحت اور تعلیم دونوں کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔