• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملائشین وزیراعظم اور اہم شہری کی اسلام آباد میں موجودگی کیا محض اتفاق؟

اسلام آباد (فاروق اقدس/تجزیاتی جائزہ) اسے محض اتفاق ہی قرار دیا جاسکتا ہے کہ ملائشیا کے وزیراعظم جو آج (بدھ کو) سرکاری دورے پر اسلام آباد میں ہونگے تو دوسری طرف بین الاقوامی شہرت رکھنے والے اسلامی سکالر اور مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائیک بھی پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ہی موجود ہونگے بعض حلقے اس صورتحال کو محض اتفاق ماننے کیلئے تیار نہیں ڈاکٹر ذاکر جو بھارتی شہری تھے اور بعض الزامات کی بنیاد پر بھارتی حکومت نے انکا پاسپورٹ منسوخ کرکے ملک بدر کر دیا تھا اب وہ ملائشین شہری کی حیثیت میں کم وبیش ایک دہائی سے ملائیشیا میں سکونت پذیر ہیں اور ملائشین پاسپورٹ پر ہی بیرون ممالک سفر کرتے ہیں لیکن ملائشین وزیراعظم اور تنازعات میں گھرے ڈاکٹر ذاکر نائیک کی بیک وقت پاکستان میں موجودگی کو یہ حلقے بعض تحفظات کے ساتھ دیکھتے ہیں اور اسے محض اتفاق قرار دینے والوں کیلئے بعض سوالات اور استفسار بھی رکھتے ہیں انکا استدلال ہے کہ ملائیشیا کے وزیراعظم کے دورہ پاکستان کی تاریخوں کا تعین گزشتہ ماہ کے آغاز میں ہوچکا تھا جبکہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے پاکستان آنے کی خبروں کا سلسلہ 10روز قبل شروع ہوا تھا جس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ذاکر نائیک نے پاکستان کے دورے کی منصوبہ بندی اس عرصے کیلئے کی جب ملائشین وزیراعظم پاکستان میں موجود ہونگے۔

اہم خبریں سے مزید