• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمیں آمرانہ رویہ پسند، عدالت بھی آمرانہ انداز میں چلانا چاہتے ہیں، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکےپروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘ میں میزبان ابصاء کومل کی جانب سے پوچھے گئے سوال کہ 63A نظر ثانی کا فیصلہ کیا اس سے پارلیمانی نظام میں اراکین کی آزادی متاثر ہورہی ہے ؟ کے جواب میں تجزیہ کار ارشادبھٹی ،سلیم صافی ،عمر چیمہ اور ریما عمر نے کہا ہے کہ جن کی اپنی پارٹی میں جمہوریت نہیں ہے انہوں نے یہ سوچا کہ سپریم کورٹ میں ون مین شو ختم کرکے جمہوریت لائی جائے،میری ذاتی رائے یہ ہے کہ انحراف( Defection) کا کلاز ختم نہیں کرنا چاہئے،ہم کو قانون کا پابند ہونا چاہئے اور جو ہمارے رویئے ہیں ان کو جمہوری ہونا چاہئے لیکن ہم جو ہیں وہ ویسے آمرانہ رویئے کو پسند کرتے ہیں عدالت بھی اپنے آپ کو آمرانہ انداز میں چلانے کی کوشش کرتی ہے،میری نظر میں چیف جسٹس کے یو ٹرن بہت واضح ہیں وہ ون مین شو کررہے ہیں ۔سینئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ دیکھا جائے تو ہمیں چیزیں کڑی در کڑی ملی نظر آرہی ہیں جن کی اپنی پارٹی میں جمہوریت نہیں ہے انہوں نے یہ سوچا کہ سپریم کورٹ میں ون مین شو ختم کرکے جمہوریت لائی جائے اور یوں شہباز شریف کی پہلی حکومت میں سپریم کورٹ پروسیجر اینڈ پریکٹس ایکٹ آیا پھر سب نے سوچا کہ جب ہماری پارٹیوں میں جمہوریت نہیں ون مین شو ہے تو پھر سپریم کورٹ میں جمہوریت کیوں تو پھر شہباز شریف کی دوسری حکومت میں آگیا سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈی نینس جس سے معلوم ہوگیا کہ دونوں بار ہی قانون سازوں کے پیچھے نیت کا فقدان تھا ۔

اہم خبریں سے مزید