کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان اور بیوٹمز اسٹاف ایسوسی ایشن کے زیراہتمام جامعہ بلوچستان ، بیوٹمز ، سب کیمپسز و ریسرچ سینٹرز اور دیگر یونیورسٹیوں کو درپیش مالی و انتظامی بحران کے مستقل حل کے لئے پیر کو دوسرے روز بھی کوئٹہ پریس کلب کے سامنے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ ، پروفیسر سہیل انور بلوچ ، پروفیسر فرید خان اچکزئی ، پروفیسر ارسلان شاہ ، پروفیسر ہاشم جان کھوسو ، اخلاق اچکزئی ، انجینئر آرین خان بڑیچ ، پروفیسر رحمت اللہ اچکزئی ، پروفیسر نصیب اللہ بازئی ، ڈاکٹر سعید احمد ایسوٹ اور پروفیسر ساجد نبی نے علامتی بھوک ہڑتال میں حصہ لیا ۔ گزشتہ روز پشتونخوا نیپ کے مرکزی چیئرمین خوشحال خان کاکڑ ، مرکزی سینئر سیکرٹری قادر آغا ، مرکزی سیکرٹری حاجی اعظم مسیزئی ، صوبائی سیکرٹری خوشحال کاسی ، پشتونخوا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زونل سیکرٹری لطیف خان ، نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما مہراب بلوچ ، عبدالخالق بلوچ ، ملک نصیر ، منظور بلوچ ، دوستم بلوچ ، زمیندار ایکشن کمیٹی کے حاجی عبدالرحمٰن ، انقلابی کیمونسٹ پارٹی کے کریم پرھار ، ثانیہ خان ، بی پی ایل اے کے پروفیسر حضرت علی سمیت درجنوں افراد نے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کرکے اظہار یکجہتی کیا ۔اظہار یکجہتی کرنے والوں نے کہا کہ مرکزی و صوبائی حکومت کی ترجیحات میں تعلیم خاص طور پر اعلیٰ تعلیمی اداروں کی ترقی و ترویج ہے ہی نہیں ، اس نظام کو بدلنے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں اور نوجوانوں کو ملکر جدوجہد کرنا ہوگی۔