• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیرس میں پاکستانی سفارت خانے میں برش اور روح سولو پینٹنگ کی شاندار نمائش

پیرس(رضا چوہدری )آرٹسٹ برکات کی جانب سے ایک سولو پینٹنگ کی نمائش بعنوان "خاموش افق ۔ برش اور روح کے ذریعے ایک سفر" پاکستان ہاؤس، پیرس میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں متعدد سفیروں، فن سے محبت کرنے والوں اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ تقریب میںفرانس میں پاکستان کے سفیر عاصم افتخار احمد نے مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ خاموش افقمعذوری اور فنکاری کے امتزاج کو ظاہر کرتا ہے، جو کہ قابل ذکر خوبصورتی کا ایک نادر نمونہ ہے۔ یہ صرف پینٹنگز کی نمائش نہیں بلکہ یہ ایک حقیقی زندگی کی کہانی تھی۔ مصور کا تعارف کرواتے ہوئے سفیر نے یاد دلایا کہ تقریباً 16سال قبل زندگی کو بدلنے والے ایک حادثے نے دماغ کو نقصان پہنچایا جس نے برکت کو مفلوج اور بے ہوش کر دیا تھا، پھر بھی پینٹنگ کے ذریعے ان کی خود دریافت کا سفر ابھرا۔ یہ نمائش ناقابل تسخیر انسانی جذبے کا ثبوت ہے۔ یہاں معذوری کوئی رکاوٹ نہیں تھی بلکہ وہ مصلحت تھی جس نے ایک قابل ذکر ہنر کو جنم دیا۔ ان پینٹنگز میں مشکلات پر فتح کو دکھایا گیا ہے۔ برکت نہ صرف بات چیت کے ایک طریقے کے طور پر پینٹنگ میں مصروف رہے، بلکہ اس کی خواہش کے باعث انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے بیچلر آف فائن آرٹس آنرز کی ڈگری حاصل کی اور نیشنل کالج آف آرٹس، لاہور سے بصری آرٹس میں ایم فل کی۔ ان کے مقالے کا کام معذوری کے لیے وقف تھا۔ برکت کی قومی اور بین الاقوامی سطح پر نمائش ہوئی ہے۔ برکت کے کام نے پاکستان میں ڈس ایبلٹی آرٹس موومنٹ کو مضبوط کیا ہے جو خصوصی ضروریات کے حامل افراد کو شامل کرنے کے لیے آرٹ کے کردار اور تخلیقی بااختیار بنانے میں مدد کر رہی ہے پروگرام میں ڈاکٹر عرشیہ احمد، نیورولوجسٹ اور برکت کی بہن کے ساتھ گفتگو بھی پیش کی گئی جنہوں نے ان کی صحت یابی اور بحالی اور فنی سفر میں اہم کردار ادا کیا۔ برکت کی فن اور معذوری کی کہانی کے ذریعے طبی اور سائنسی سے لے کر سماجی مسائل تک مختلف جہتوں کو اجاگر کیا گیا۔ اس موقع پر مہمان خصوصی یونیسکو کے ایگزیکٹو بورڈ کی چیئرپرسن ویرا لاکوئیلہ نے بھی خطاب کیا۔ مہمانوں نے برکت سے مل کر خوشی کا اظہار کیا، ان کی کامیابیوں کو سراہا اور ان کے تخلیقی کام میں گہری دلچسپی لی۔

یورپ سے سے مزید