• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجلی و گیس قیمتوں میں اضافہ، صارفین کو اضافی بوجھ سے بچنے کیلئے درست میٹر ریڈنگ جمع کرانے کا مشورہ

مانچسٹر(ہارون مرزا)یوٹیلیٹی بلزبل ادا کرنے والے صارفین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ میٹر کی درست ریڈنگ دیں کیونکہ گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ اثر انداز ہوتا ہے۔انگلینڈ، ویلز اور اسکاٹ لینڈ میں ایک گھرانہ جو گیس اور بجلی کی عام مقدار استعمال کر رہا ہے اب ان کے سالانہ بل میں تقریباً149پائونڈ سے 1717 کا اضافہ ہو گا۔ماہرین نے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی ہے کہ وہ تبدیلی کے آتے ہی میٹر ریڈنگ جمع کرائیں تاکہ وہ زیادہ شرح پر تخمینہ استعمال پر چارج کیے جانے سے بچ سکیں ۔یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنا آیا ہے جب کم آمدنی والوں کیلئے اضافی لاگت کی ادائیگی کے بغیر موسم سرما کے قریب آنا ہے تقریباً 10 ملین پنشنرز کے لیے موسم سرما کے ایندھن کی ادائیگیاں واپس لے لی جاتی ہیں ۔انگلینڈ، ویلز اور اسکاٹ لینڈ میں تقریباً 27ملین گھروں کے لیے توانائی کی قیمتیں ایک قیمت کی حد کے ذریعے چلائی جاتی ہیں جس کا حساب انرجی ریگولیٹر آفجیم کرتا ہے یہ ہر تین ماہ بعد مقرر کیا جاتا ہے اور گیس اور بجلی کے ہر یونٹ کے لیے ادا کی جانے والی قیمت کو متاثر کرتا ہے۔ کیپ کے تحت، قیمتیں اس سال اپریل اورجولائی میں دو بار گر چکی ہیں لیکن اب اکتوبر کے آغاز میں ایک عام صارف کے لیے ان میں تقریباً 12پائونڈ کا اضافہ ہوا ہے حتمی بل استعمال شدہ توانائی کی مقدار پر منحصر ہوگا لیکن سالانہ اخراجات پر اثر کا اندازہ لگانے کیلئے بل ادا کرنے والے اپنے موجودہ بل میں10فیصد تک اضافہ دیکھ سکتے ہیں۔ قیمت کے موازنہ کی ویب سائٹ یو سوئچ کا کہنا ہے کہ بل ادا کرنے والے قلیل مدت میں اس توانائی کے لیے چارج کیے جانے سے بچ سکتے ہیں جو انہوں نے استعمال نہیں کی ہے۔ یا زیادہ شرح پر تخمینی ریڈنگ کی بنیاد پر بل رکھنے سے بچ سکتے ہیں۔جن کے پاس آپریشنل سمارٹ میٹر ہیں ان کی ریڈنگ خود بخود لی جاتی ہے اسٹینڈنگ چارجز گیس اور بجلی کے لیے بھی ایک پیسہ یومیہ بڑھ گئے ہیں تاہم ریگولیٹر نظام میں اصلاحات پر غور کررہے ہیں۔ شمالی آئرلینڈ میں یوٹیلیٹی ریگولیٹر کا کہنا ہے کہ سپلائی کرنے والوں کے لیے اکتوبر میں قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ آفجیم نے گیس اور بجلی کی عام رقم استعمال کرنے والے گھرانے کے سالانہ بل کے لحاظ سے واضح کیا ہے یہ پہلے سے طے شدہ ٹیرف پر اثر انداز ہوتا ہے نہ کہ وہ لوگ جنہوں نے ایک مقررہ مدت کے لیے قیمت مقرر کی ہے یہ سالانہ بل گزشتہ موسم سرما کے مقابلے میں کم ہے۔خیراتی اداروں کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ اخراجات کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کریں گے۔ اسکاٹ لینڈ اور شمالی آئرلینڈ میں ایک منتقل شدہ معاملہ ہے اور اسکاٹش حکومت نے تصدیق کی ہے کہ وہ تمام پنشنرز کو موسم سرما کے ایندھن کی ادائیگی بھی مزید فراہم نہیں کرے گی۔ بعض سابقہ وصول کنندگان کا کہنا ہے کہ انہیں اس کی ضرورت نہیں ہے خیراتی ادارے اور بہت سے ایم پیز ان پنشنرز کے بارے میں فکر مند ہیں جو اب بھی نسبتاً کم آمدنی پر ہیں ۔

یورپ سے سے مزید