• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کنگ چارلس پاکستان کا دورہ کرنا چاہتے ہیں، میاں منشاء

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) پاکستان کے معروف صنعت کار میاں محمد منشاء نے کہا ہے کہ کنگ چارلس پاکستان کا دورہ کرنا چاہتے ہیں اور ملک کے بارے میں بہت مثبت خیالات رکھتے ہیں۔ میاں محمد منشا اور ناز سیگل نے دولت مشترکہ کے سربراہان حکومت کے اجلاس سے قبل سینٹ جیمز پیلس میں ایک استقبالیہ میں بادشاہ اور ملکہ سے ملاقات کی اور پاکستان سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جس میں بادشاہ کے خیراتی ادارے برٹش ایشین ٹرسٹ کی جانب سے پاکستان ایمپلائمنٹ امپیکٹ بانڈ کا اجراء بھی شامل ہے۔ ملاقات کے بعد جیو نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے میاں منشا نے کہا میں نے برٹش ایشین ٹرسٹ پاکستان چیپٹر کے سربراہ کی حیثیت سے کنگ سے ملاقات کی۔ بادشاہ ہمیشہ پاکستان کے بارے میں بہت مثبت اور خوش آئند انداز میں بات کرتے ہیں۔ بادشاہ نے مجھے بتایا کہ وہ پاکستان کا دورہ کرنا چاہتے ہیں اور کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں وزیراعظم شہباز شریف سے بات کی ہے۔ یہ ایک بہت ہی خوشگوار ملاقات تھی۔ میں جب بھی ان سے ملتا ہوں تو وہ پاکستان کی بات کرتے ہیں۔ میاں منشا نے کہا کہ بادشاہ سے ملاقات کے بعد برٹش ایشین ٹرسٹ کا ایک اجلاس ہوا جس میں لارڈ ضمیر چوہدری، آصف رنگون والا، پاکستانی سفارت کار فہد سلیم اور دیگر نے شرکت کی جس میں پاکستان ایمپلائمنٹ امپیکٹ بانڈ کے اجراء پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تعلیم اور خواتین کو بااختیار بنانے کے مسائل پر بات کی۔ ہم نے اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا کہ برٹش ایشین ٹرسٹ کے پاس پنجاب حکومت کے ساتھ کامیابی کا بہتر موقع ہے۔ برٹش ایشین ٹرسٹ پہلے ہی پاکستان کو بھاری گرانٹ دے چکا ہے۔ ان کا نمائندہ پاکستان کا دورہ کرے گا اور ہم بات چیت کریں گے۔ ہم مقامی برٹش پاکستانیوں سے بھی اس لانچ میں مدد کرنے کی درخواست کریں گے۔ برٹش ایشین ٹرسٹ نے اس طرح کے سابقہ ​​پراجیکٹس بھارت میں کیے ہیں اور وہ اسے پاکستان میں کرنے کے بہت خواہش مند ہیں۔ میاں منشا نے کہا کہ پاکستان جیسا ملک اسی وقت ترقی کر سکتا ہے جب اس کی خواتین کی آبادی معیشت میں شامل ہو اور ہم نے ماضی قریب میں کچھ پیش رفت کی ہے۔ صنعتکار نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کے لیے بہت سی یونیورسٹیاں کام کر رہی ہیں اور میں نے حال ہی میں فیصل آباد کے دیہی علاقوں کی یونیورسٹیوں کا دورہ کیا ہے جہاں میں نے طلباء کو ڈگریاں دیں اور ان میں سے 35 فیصد خواتین تھیں جو انتہائی دیہی اور غریب پس منظر سے آئی تھیں۔
اہم خبریں سے مزید