اسلام آباد(نمائندہ جنگ)چیف جسٹس آف پاکستان ،مسٹر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سروس سے متعلق ایک مقدمہ کی سماعت کے دوران ملک میں بار بار مارشل لاؤں کے نفاذ سے متعلق ریمارکس دیئے ہیں کہ عدالتی فیصلوں کی مثالوں (نظائر)نے ملک کا بیڑہ غرق کردیا ہے،عدلیہ کبھی مارشل لاء کی توثیق کر دیتی ہے،کیا جج آئین کے پابند نہیں ہیں،ججوں کی اتنی فراغ دلی،غیر آئینی اقدام کی توثیق کردی جاتی ہے،پاکستان میں یہی ہو رہا ہے،اسی بناء پر ایک کے بعد دوسرا مارشل لا آجاتا ہے، ججوں کے پاس غیر آئینی اقدام کی توثیق کا اختیار کہاں سے آجاتا ہے،عدالتی فیصلوں کا حوالہ تو وہاں آئے جہاں آئین و قانون کا ابہام موجودہو،عدالتی فیصلہ آئین و قانون سے بالاتر نہیں ہو سکتاہے۔