کراچی (اسٹاف رپورٹر) ملک کی سیاسی، مذہبی، دینی قیادت اور علمائے کرام نے کہا ہے کہ اسرائیل عالمی امن کے لیے خطرہ بن چکا ہے، آج فلسطین امت مسلمہ کو مدد کے لیے پکار رہا ہے
فضل الرحمان نے کہا کی اگر یہودی اور غیر مسلم اسرائیل کی مدد کے لیے ایک ہوسکتے ہیں تو کیا امت مسلمہ فلسطینی مسلمان کے لیے ایک پلیٹ فارم پر جمع نہیں ہوسکتی،اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی فورا اجلاس بلاکر فلسطین کی مدد کے لیے حتمی لائحہ عمل کا اعلان کرے۔
انھوں نے کہا کہ امت مسلمہ جنگی جرائم میں ملوث اسرائیل اور اس کے پیروکار ممالک کی منصوعا ت کا اجتماعی بائیکاٹ کرے، مسلمانوں اپنے فلسطینی بھائیوں کی مدد کے آگے بڑھو۔
ان خیالات کا اظہار پیر کو مولانا فضل الرحمن، مفتی منیب الرحمٰن، مفتی تقی عثمانی، علامہ ساجد میر قاری، حنیف جالندھری، سراج الحق، مشتاق احمد، معاویہ اعظم طارق، مولانا احمد لدھیانوی، مولانا اورنگزیب فاروقی، نہال ہاشمی، مفتی عابد مبارک، عبدالحسیب اور دیگر نے مرکزی جمعیتہ اہلحدیٹ کراچی کے تحت شاہراہ قائدین پر قومی اقصی کانفرنس سے خطاب میں کیا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کا اسرائیل کے حوالے سے ایک نقظہ نظر رہا ہے، جب یہاں پر لوگ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کررہے تھے ، ہم فلسطین کے موقف کو زندہ رکھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل شکست کھا چکا ہے، آج ان کا پول کھل چکا ہے، آج آل پارٹی کانفرنس میں کہا آپ سے فلسطین ایک قرارداد پاس کرنے کا نہیں کہہ رہے۔ مسلم دنیا سے توقع ہے وہ کوئی عملی اقدام کرے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ حکمرانوں سن لو۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مسلمان مسلمان کا بھائی ہے۔ ہم نے کیسے فلسطینوں کو یہودیوں کے ظلم کے حوالے کر دیا۔
مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ اللہ تعالیٰ فلسطین کے اسماعیل ہنیہ سمیت شہدا کی شہادتوں کو قبول فرمائے، اللہ مجاہدین کی عظمت اور استقامت کو سلامت رکھے۔
مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں آج تمام مسالک کے علمائے اکرام یہاں جمع ہیں۔ عالم اسلام فلسطین کی کے معاملے پر اہم صورتحال سے گزر رہا ہے۔
علامہ ساجد میر نے کہا کہ ہم فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ ہیں۔قاری حنیف جالندھری نے کہا کہ اس کامیاب کانفرنس پر مبارکباددیتا ہوں۔
اس اسٹیج پر تمام فقہ کے علمائے اگرام موجودہیں،جماعت اسلامی کے سابق امیر سراج الحق نے کہا کہ شاندار کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، ہر مسلک کے لوگ یہ اعلان کررہے ہیں کہ ہم اسرائیل اور امریکہ کیخلاف سیسہ پلائی دیوار ہیں.اس وقت ہمارے سامنے کربلا موجود ہیں۔