کراچی(اسٹاف رپورٹر) جامعہ کراچی میں جاری طلباء کے احتجاج کے تیسرے روز، طلبہ الائنس کی جانب سے ہنگامی پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا گیا۔ اس موقع پر طلبہ الائنس کے رہنماؤں نے کہا کہ طلباء تین روز سے مسلسل احتجاج کر رہے ہیں، مگر جامعہ کی انتظامیہ نے تاحال ان کے مطالبات پر کوئی توجہ نہیں دی اور بےحسی کا رویہ اپنایا ہوا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جامعہ کراچی کی انتظامیہ فوری اقدامات کرے اور طلباء کے جائز مطالبات کو فوراً تسلیم کرے۔ اگر پیر تک مطالبات پورے نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ مزید بڑھا کر بروز پیر سے مسکن اور یونیورسٹی روڈ مکمل طور پر بند کردیا جائے گا۔ طلبہ الائنس کے رہنماؤں نے کہا کہ طلباء کو ان کے تعلیمی حقوق ملنے چاہئیں، جن میں خاص طور پر فیسوں میں کمی کا مطالبہ, اور پوائنٹس میں اضافہ ہے. انہوں نے کہا کہ فیسوں میں کمی کے معاملے پر انتظامیہ کی خاموشی حیران کن ہے. طلبہ کا کہنا تھا کہ فیسوں کا بڑھتا ہوا بوجھ طلباء کے لیے ناقابلِ برداشت ہو چکا ہے اور اس کی وجہ سے کئی طلباء تعلیم جاری رکھنے سے قاصر ہیں۔ اسی لیے ضروری ہے کہ جامعہ کی انتظامیہ فوری طور پر فیسوں میں کمی کا اعلان کرے تاکہ طلباء کی تعلیمی مشکلات کم ہو سکیں۔پریس کانفرنس میں مزید کہا گیا کہ اگر مسائل حل نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ وسیع تر کر دیا جائے گا اور حالات مزید سنگین ہو سکتے ہیں۔